جی ہاں۔ سوچتے سوچتے نکال دیں تو شعر موزوں ہو جائے گا۔کیا یہ معمولی سے رد و بدل سے پابند و بحور نہیں ہو جائے گی؟
مجھے گم نامی قبول تھی، پٹائی نہیںاپنا نام لکھا تھا یا وہ بھی نہیں لکھا؟
پھر خالی صفحہ ڈالنے کا بھی کوئی مطلب نہ ہوا اور نہ فائدہ بلکہ صفحے کا ضیاع ہوامجھے گم نامی قبول تھی، پٹائی نہیں
خالی صفحہ ڈالنا مطلب سے خالی نہیں۔ اسے دیکھ کر وہ یقیناً کچھ دیر سوچنے پر مجبور ہوا ہو گا کہ یہ صفحہ کہاں سے آیا؟ کس نے ڈالا؟ کیوں ڈالا؟پھر خالی صفحہ ڈالنے کا بھی کوئی مطلب نہ ہوا اور نہ فائدہ بلکہ صفحے کا ضیاع ہوا
گویا بے نتیجہ سوچ میں مبتلاء کرکے اس کا وقت بھی ضایع کیا اپنے صفحے کے ساتھ ساتھ۔اسے دیکھ کر وہ یقیناً کچھ دیر سوچنے پر مجبور ہوا ہو گا کہ یہ صفحہ کہاں سے آیا؟ کس نے ڈالا؟ کیوں ڈالا؟
اصلا سوچ میں مبتلا کرنا مقصد نہیں، بلکہ کچھ دیر کے لیے اس کی توجہ حاصل کرنا ہے۔ اسے غیر عاشق نہیں سمجھ سکتا۔گویا بے نتیجہ سوچ میں مبتلاء کرکے اس کا وقت بھی ضایع کیا اپنے صفحے کے ساتھ ساتھ۔
میرا اشارہ آپ کی طرف نہیں تھا۔میں اور عشق سے نابلد!
ایتھے نظر پا لوو
عقل کر سکتی ہے، بس ذرا سائز بڑا ہونا چاہئےمیرا اشارہ آپ کی طرف نہیں تھا۔
بس یہ کہہ رہا تھا کہ یہ عاشقانہ سی کیفیات ہیں۔
عقل ان کا احاطہ نہیں کر سکتی۔
ہمیں تو آپ کے خیالات سے زیادہ دل چسپی ہے۔ نظم کی بنت کاری خوب ہے۔آخر سوچا
اس کو لکھوں
جو میں نے محسوس کیا
سوچتے سوچتے
اس کے گھر کے لیٹر بکس میں
خالی صفحہ ڈال دیا
الف
بہت شکریہ، فرقان بھائی۔ہمیں تو آپ کے خیالات سے زیادہ دل چسپی ہے۔ نظم کی بنت کاری خوب ہے۔
دو مراسلے پہلے تک تو کشتی خوب چل رہی تھی، اب بہہ بھی گئی؟لئیق بھائی تو میرے صفحے کی کشتی بنا کر پانی میں بہا چکے تھے