خاموشی!!

اکمل زیدی

محفلین
آج سے دس سال پہلے یہ چار مصرعے ترتیب پائے تھے آج نظر سے گذرے سوچا سند لے لوں ۔۔سو حاضر ہیں ۔۔طالب اصلاح ہوں نیز یہ بھی بتا دیں کے انہیں رباعی کے زمرے میں کہا جا سکتا ہے یا نہیں ؟
-------------------------------
لمحوں کے قرض دار ہوا کرتے ہیں برس
زندگی لمحوں کا بوجھ اٹھاتی ہے
ہر طرف سناٹا شوروغل کا چھایا گیا
اور اندر اک خاموشی شور مچاتی ہے
------------------------------
محترم الف عین ، محمد تابش صدیقی محمد وارث
 

الف عین

لائبریرین
پہلا مصرع ہی وزن میں ہے مفعول فاعلات مفاعیل فاعلات، جو رباعی کی بحر نہیں
باقی مصرع اگر رباعی کی چوبیس بحروں میں سے کسی میں کھینچ تان کر کے تقطیع ہوتے ہیں تو میرے عزیز محمد وارث بتا سکتے ہیں
 

محمد وارث

لائبریرین
زیدی صاحب یہ رباعی تو نہیں ہے کہ "اردو اصناف سخن" میں رباعی صرف ان چار مصرعوں کو کہتے ہیں جو کچھ مخصوص اوزان میں ہوں۔ اردو اصنافِ سخن کی پخ اس لیے کہ میں جانتا ہوں کہ مجالسِ عزا میں اکثر چار مصرعے پڑھے جاتے ہیں رباعی کے عنوان سے لیکن وہ رباعی کے اوزان کے علاوہ دیگر اوزان میں بھی ہوتے ہیں۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
دوسری بات یہ کہ غزل کے مطلع کی طرح رباعی کے پہلے دو مصرعے ہمیشہ ہم قافیہ ہوتے ہیں اور پھر چوتھا مصرع، بعض اوقات تیسرے مصرعے میں بھی قافیہ ہوتا ہے لیکن یہ ضروری نہیں۔

آپ کے اشعار کے پہلے دو مصرعے ہم قافیہ نہیں ہیں۔ ان اشعار کو موزوں کر کے قطعہ کہا جا سکتا ہے۔
 

اکمل زیدی

محفلین

اکمل زیدی

محفلین
دوسری بات یہ کہ غزل کے مطلع کی طرح رباعی کے پہلے دو مصرعے ہمیشہ ہم قافیہ ہوتے ہیں اور پھر چوتھا مصرع، بعض اوقات تیسرے مصرعے میں بھی قافیہ ہوتا ہے لیکن یہ ضروری نہیں۔

آپ کے اشعار کے پہلے دو مصرعے ہم قافیہ نہیں ہیں۔ ان اشعار کو موزوں کر کے قطعہ کہا جا سکتا ہے۔
آداب عرض ہے ۔۔۔ :)
 
Top