طالوت
محفلین
کچھ کہنے کا وقت نہیں یہ ، کچھ نہ کہو خاموش رہو
اے لوگو خاموش رہو ، ہاں اے لوگو خاموش رہو
سچ اچھا پر اس کے جلو میں زہر کا ہے اک پیالہ بھی
پاگل ہو ؟ کیوں ناحق سقراط بنو ، خاموش رہو
اُن کا یہ کہنا سورج ہی دھرتی کے پھیرے کرتا ہے
سر آنکھوں پر ، سورج کو ہی گھومنے دو ، خاموش رہو
مجلس میں حبس ہے اور زنجیر کا آہن چھبتا ہے !
پھر سوچو ، ہاں پھر سوچو ، ہاں پھر سوچو ، خاموش رہو
گرم آنسو اور ٹھنڈی آہیں ، من میں کیا کیا موسم ہیں
اس بھگیا کے بھید نہ کھولو ، سیر کرو ، خاموش رہو
آنکھیں موند کنارے بیٹھو ، من کے رکھو بند کواڑ
انشاء جی لو دھاگا لو اور لب سی لو ، خاموش رہو
----------------------------اے لوگو خاموش رہو ، ہاں اے لوگو خاموش رہو
سچ اچھا پر اس کے جلو میں زہر کا ہے اک پیالہ بھی
پاگل ہو ؟ کیوں ناحق سقراط بنو ، خاموش رہو
اُن کا یہ کہنا سورج ہی دھرتی کے پھیرے کرتا ہے
سر آنکھوں پر ، سورج کو ہی گھومنے دو ، خاموش رہو
مجلس میں حبس ہے اور زنجیر کا آہن چھبتا ہے !
پھر سوچو ، ہاں پھر سوچو ، ہاں پھر سوچو ، خاموش رہو
گرم آنسو اور ٹھنڈی آہیں ، من میں کیا کیا موسم ہیں
اس بھگیا کے بھید نہ کھولو ، سیر کرو ، خاموش رہو
آنکھیں موند کنارے بیٹھو ، من کے رکھو بند کواڑ
انشاء جی لو دھاگا لو اور لب سی لو ، خاموش رہو
وسلام