محمد بلال افتخار خان
محفلین
خدیجه ماشاء اللہ 3 ماہ کی ہو چکی ہے۔۔۔ہاتھون پر کنٹرول نہیں اس لئی اگر دستانے نا پہنے ہوں تو آنکھوں میں ناخن مار کر آنکھ کا انفیکشن کروا لیتی ہے۔۔۔ کل بھی ایسا ہی ہوا۔۔۔ ام عبد الصمد نے مجھے صبح صبح ہی بتا دیا کے بچوں کو چھوڑ کر آتے ہوئے خدیجہ کے آئی ڈراپس لیتے آئیں۔۔۔
قسمت کی خرابی یا عفلت کہے لین آنکھون کی دوائی کی جگہ ملتے جلتے نام کے کان کے ڈراپس لے آیا۔۔۔ ذوجہ محترمہ نے غلطی کی نشاندہی کی تو پھر دوائی لینے نکلا۔۔۔ ابھی میڈیکل اسٹور کے سامنے پہنچا ہی تھا کہ ایک موٹر سائیکل والا قریب رکا اور بولا بھائی آپ کا ٹائر پنگچر ہے اور بالکل بیٹھ گیا ہے۔۔۔
نیچے اُترا تو واقعی ٹائر بیٹھ چکا تھا۔۔۔
ڈگی کھولی تو سونے پر سُھاگا ۔۔۔اسٹپنی بھی پنگچر پڑی ملی۔۔۔
اب حالت عجیب تھی دفتر کے لئے صاف کپڑے پہنے ہوئے تھے۔۔۔ دوسرا قریب کوئی پنگچر والے کی دوکان بھی نہیں تھی۔۔۔ ابھی خود کو کوس ہی رہا تھا کہ ۔۔۔ قریب کھڑے رکشے کا ڈرائیور آیا اور بولا بلال بھائی ٹائر پنگچر ہو گیا ہے۔۔۔ لائیں میں کھول دیتا ہوں۔۔۔
میں نے پہچاننے کی کوشش کی تو یاد نا آیا۔۔۔ شوگر کے بعد سے میری یاداشت کمزور ہو گئی ہے۔۔۔ وہ خود ہی بولا کہ آپ میرے پاس ڈوپٹے رنگوانے آتے تھے۔۔
یاد آیا واقعی یہ تو وہی رنگ ساز تھا۔۔۔جس کے پاس میں 1999 سے 2003 تک کپڑے رنگوانے جاتا تھا۔۔۔
حیرت ہوئی ۔۔۔ میں نے پوچھا رکشہ چلانا کب سے شروع کر دیا۔۔۔ ؟
بولا بس بھائی رنگائی کا کام ٹھپ ہو گیا ہے۔۔۔ بچے بھی تو پالنے ہیں اس لئے قسطون پر یہ لے لیا۔۔۔
ٹائر وہ کھول چکا تھا۔۔۔ خود ہی بولا بیٹھین میں آپ کو دکان پر لے جاتا ہوں۔۔۔
میرے دل میں خیال آیا کہ چلو فارغ بیٹھا تھا۔۔۔ شاید میری مدد کر کے پیسے کمانا چاہتا ہو۔۔۔
میں نے ٹائر رکشے میں رکھا اور وہ مجھے پنگچر کی دوکان میں لے گیا۔۔۔
اور بولا کہ میں ادھر ہی کھڑا ہوتا ہوں لیکن اگر کوئی سواری مل گئی تو معزرت۔۔۔
میں نے پرس نکالا اور پیسے دینے لگا ۔۔۔ تو بولا بھائی واپسی پر دے دینا۔۔۔ میں بولا کے اگر سواری مل گئی تو؟؟؟ بولا تب لے لوں گا۔۔۔
خیر میں نے پنگچر لگوایا ۔۔ واپس بیٹھا اور میڈیکل اسٹور واپس آ گیا کیونکہ وہین گاڑی پارک کی تھی۔۔۔
اس اللہ کے بندے نے پھر مدد کی اور ٹائر لگا دیا۔۔۔
میں نے پیسے نکالے اور دینے لگا تو بولا نہیں بھائی پیسوں کی ضرورت نہیں۔۔۔ میں نے جواب دیا کیوں نہیں۔۔۔ تم نے مدد کی ہے، گیس جلائی ہے۔۔۔۔ بولا یہ میں نے ایک انسان کی حیثیت سے کیا ہے۔۔۔ جب آپ رنگائی کروانے کے لئے آتے تھے۔۔۔ شاید آپ کو یاد نا ہو۔۔۔ آپ ہمیشہ ہر ایک سے بہترین اور پر خلوص طریقے سے بات کرتے۔۔۔ ہمیں عزت دیتے۔۔۔غریب کو صرف پیسہ ہی نہیں عزت کی بھی ضرورت ہوتی ہے جو اکثر پیسے والے مجبور سمجھ کر دینا پسند نہیں کرتے۔۔۔ آپ کی دی ہوئی عزت اور محبت نے آج بھی میرے دل میں آپ کو زندہ رکھا ہوا ہے۔۔۔ اس لئے میں آپ سے پیسے نہیں لے سکتا۔۔۔
میری کیفیت عجیب ہو گئی۔۔۔ خود پر شرمندگی محسوس ہونے لگی۔۔ کہ کیسا نا شکرا ہوں ۔۔۔ کتنا عظیم بندہ ہے جس نے تقریباً دو دہائیوں کے باوجود ۔۔۔ بقول اُس کے میری کی ہوئی اچھائیان یاد رکھیں اور ایک میں ہوں جو ہر اچھائی کو استحقاق سمجھتے ہوئے ۔۔۔۔ اپنی مستی میں کھویا رہتا ہوں۔۔۔ کچھ سمجھ نا آئی تو کچھ نوٹ اُسے پکڑا کر کہا کہ بھائی تو ایک خاندانی بندہ ہے جو اچھائی یاد رکھے ہوئے ہے۔۔ اگر تو یہ ہدیہ نہیں لیتا تو یہ میرے لئے بہت اذیت کا باعث ہو گا۔۔۔ اگر واقعی کوئی نیکی کرنا چاہتا ہے تو یہ ہدیہ قبول کر۔۔۔
اُس نے پیسے پکرے اور ایک نئی سوچ کا دروازہ کھول کر چل پڑا۔۔۔۔
بے شک وہ شخص خاندانی ہے جو نیکی یا اچھائی یاد رکھے۔۔۔بے شک وہی شخص خاندانی ہے جو بغیر نیکی کا بدلہ نیکی سے ادا کرنے کی جستجو میں لگا ہے۔۔۔ اللہ رب العزت کا فرمان ہے
هَلْ جَزَاءُ الإحْسَانِ إِلا الإحْسَانُ
نیکی کا بدلہ اور کیا ہو گا کہ نیکی کی جائے(سورۃ رحمٰن )
قسمت کی خرابی یا عفلت کہے لین آنکھون کی دوائی کی جگہ ملتے جلتے نام کے کان کے ڈراپس لے آیا۔۔۔ ذوجہ محترمہ نے غلطی کی نشاندہی کی تو پھر دوائی لینے نکلا۔۔۔ ابھی میڈیکل اسٹور کے سامنے پہنچا ہی تھا کہ ایک موٹر سائیکل والا قریب رکا اور بولا بھائی آپ کا ٹائر پنگچر ہے اور بالکل بیٹھ گیا ہے۔۔۔
نیچے اُترا تو واقعی ٹائر بیٹھ چکا تھا۔۔۔
ڈگی کھولی تو سونے پر سُھاگا ۔۔۔اسٹپنی بھی پنگچر پڑی ملی۔۔۔
اب حالت عجیب تھی دفتر کے لئے صاف کپڑے پہنے ہوئے تھے۔۔۔ دوسرا قریب کوئی پنگچر والے کی دوکان بھی نہیں تھی۔۔۔ ابھی خود کو کوس ہی رہا تھا کہ ۔۔۔ قریب کھڑے رکشے کا ڈرائیور آیا اور بولا بلال بھائی ٹائر پنگچر ہو گیا ہے۔۔۔ لائیں میں کھول دیتا ہوں۔۔۔
میں نے پہچاننے کی کوشش کی تو یاد نا آیا۔۔۔ شوگر کے بعد سے میری یاداشت کمزور ہو گئی ہے۔۔۔ وہ خود ہی بولا کہ آپ میرے پاس ڈوپٹے رنگوانے آتے تھے۔۔
یاد آیا واقعی یہ تو وہی رنگ ساز تھا۔۔۔جس کے پاس میں 1999 سے 2003 تک کپڑے رنگوانے جاتا تھا۔۔۔
حیرت ہوئی ۔۔۔ میں نے پوچھا رکشہ چلانا کب سے شروع کر دیا۔۔۔ ؟
بولا بس بھائی رنگائی کا کام ٹھپ ہو گیا ہے۔۔۔ بچے بھی تو پالنے ہیں اس لئے قسطون پر یہ لے لیا۔۔۔
ٹائر وہ کھول چکا تھا۔۔۔ خود ہی بولا بیٹھین میں آپ کو دکان پر لے جاتا ہوں۔۔۔
میرے دل میں خیال آیا کہ چلو فارغ بیٹھا تھا۔۔۔ شاید میری مدد کر کے پیسے کمانا چاہتا ہو۔۔۔
میں نے ٹائر رکشے میں رکھا اور وہ مجھے پنگچر کی دوکان میں لے گیا۔۔۔
اور بولا کہ میں ادھر ہی کھڑا ہوتا ہوں لیکن اگر کوئی سواری مل گئی تو معزرت۔۔۔
میں نے پرس نکالا اور پیسے دینے لگا ۔۔۔ تو بولا بھائی واپسی پر دے دینا۔۔۔ میں بولا کے اگر سواری مل گئی تو؟؟؟ بولا تب لے لوں گا۔۔۔
خیر میں نے پنگچر لگوایا ۔۔ واپس بیٹھا اور میڈیکل اسٹور واپس آ گیا کیونکہ وہین گاڑی پارک کی تھی۔۔۔
اس اللہ کے بندے نے پھر مدد کی اور ٹائر لگا دیا۔۔۔
میں نے پیسے نکالے اور دینے لگا تو بولا نہیں بھائی پیسوں کی ضرورت نہیں۔۔۔ میں نے جواب دیا کیوں نہیں۔۔۔ تم نے مدد کی ہے، گیس جلائی ہے۔۔۔۔ بولا یہ میں نے ایک انسان کی حیثیت سے کیا ہے۔۔۔ جب آپ رنگائی کروانے کے لئے آتے تھے۔۔۔ شاید آپ کو یاد نا ہو۔۔۔ آپ ہمیشہ ہر ایک سے بہترین اور پر خلوص طریقے سے بات کرتے۔۔۔ ہمیں عزت دیتے۔۔۔غریب کو صرف پیسہ ہی نہیں عزت کی بھی ضرورت ہوتی ہے جو اکثر پیسے والے مجبور سمجھ کر دینا پسند نہیں کرتے۔۔۔ آپ کی دی ہوئی عزت اور محبت نے آج بھی میرے دل میں آپ کو زندہ رکھا ہوا ہے۔۔۔ اس لئے میں آپ سے پیسے نہیں لے سکتا۔۔۔
میری کیفیت عجیب ہو گئی۔۔۔ خود پر شرمندگی محسوس ہونے لگی۔۔ کہ کیسا نا شکرا ہوں ۔۔۔ کتنا عظیم بندہ ہے جس نے تقریباً دو دہائیوں کے باوجود ۔۔۔ بقول اُس کے میری کی ہوئی اچھائیان یاد رکھیں اور ایک میں ہوں جو ہر اچھائی کو استحقاق سمجھتے ہوئے ۔۔۔۔ اپنی مستی میں کھویا رہتا ہوں۔۔۔ کچھ سمجھ نا آئی تو کچھ نوٹ اُسے پکڑا کر کہا کہ بھائی تو ایک خاندانی بندہ ہے جو اچھائی یاد رکھے ہوئے ہے۔۔ اگر تو یہ ہدیہ نہیں لیتا تو یہ میرے لئے بہت اذیت کا باعث ہو گا۔۔۔ اگر واقعی کوئی نیکی کرنا چاہتا ہے تو یہ ہدیہ قبول کر۔۔۔
اُس نے پیسے پکرے اور ایک نئی سوچ کا دروازہ کھول کر چل پڑا۔۔۔۔
بے شک وہ شخص خاندانی ہے جو نیکی یا اچھائی یاد رکھے۔۔۔بے شک وہی شخص خاندانی ہے جو بغیر نیکی کا بدلہ نیکی سے ادا کرنے کی جستجو میں لگا ہے۔۔۔ اللہ رب العزت کا فرمان ہے
هَلْ جَزَاءُ الإحْسَانِ إِلا الإحْسَانُ
نیکی کا بدلہ اور کیا ہو گا کہ نیکی کی جائے(سورۃ رحمٰن )