احمدبسراء
معطل
انسان نے بے پناہ ترقی کی ہے اور سائنس کے بعض کمالات تو ایسے ہیں کہ جنہیں دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے لیکن اس تمام تر ترقی کے باوجود یہ بات بھی حقیقت ہے کہ کائنات کے بارے میں انسان کا علم بے حد محدود ہے اور خدا کی قدرت کے سامنے سائنس بھی بے بس ہے۔ کینیڈا کی ”ڈلہوزی یونیورسٹی“ کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق بھی ہمیں اس حقیقت کا احساس دلاتی ہے۔
تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا میں قریباً 87 لاکھ اقسام کے جاندار بستے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ کئی صدیوں کی محنت کے باوجود سائنسدان دنیا میں بسنے والے جانداروں کی 15 فیصد سے بھی کم اقسام کا پتہ لگاسکے ہیں اور ان کی 86 فیصد اقسام سے ابھی بھی ہم لاعلم ہیں۔ سٹڈی میں حصہ لینے والے تحقیق کار کا کہنا ہے کہ کئی اقسام کے جاندار تیزی سے ناپید ہورہے ہیں جس کا مطلب ہے کہ دنیا میں موجود جانداروں کی کئی اقسام کے متعلق شاید ہمیں کبھی بھی علم نہ ہوسکے۔
خبر کا ذریعہ
تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا میں قریباً 87 لاکھ اقسام کے جاندار بستے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ کئی صدیوں کی محنت کے باوجود سائنسدان دنیا میں بسنے والے جانداروں کی 15 فیصد سے بھی کم اقسام کا پتہ لگاسکے ہیں اور ان کی 86 فیصد اقسام سے ابھی بھی ہم لاعلم ہیں۔ سٹڈی میں حصہ لینے والے تحقیق کار کا کہنا ہے کہ کئی اقسام کے جاندار تیزی سے ناپید ہورہے ہیں جس کا مطلب ہے کہ دنیا میں موجود جانداروں کی کئی اقسام کے متعلق شاید ہمیں کبھی بھی علم نہ ہوسکے۔
خبر کا ذریعہ