ہومیوڈیفائر میں بھی اپنے گھر میں استعمال کرتا ہوں اسی لئے سوچا کہ آپ لوگوں کو بھی اِس کے بارے میں بتاتا چلوں ہوسکتا ہے کہ کافی سارے محفلین اِسے پہلے ہی سے استعمال کررہے ہوں ۔ لیکن بہت سے لوگ ایسے بھی ہونگے جو شاید پہلی بار ہی اِس کا نام پڑھ رہے ہو۔ ہومیوڈیفائر ایک بہت ہی کارآمد شے ہے خاص طور پر اُن لوگوں کے لئے جنہیں سانس لینے میں تکلیف ہویا جن لوگوں کا ناک بار بار بند ہوتا ہے۔ یہ ہومیوڈیفائر ایک ایسی ڈیوائس ہے جو ہوا میں نمی بڑھانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔ یہ خاص طور پر ایسی جگہوں پر استعمال کیا جاتا ہے جہاں پر سوکھی ہوا ہو۔ یا ایسے موسم میں جہاں گھر کے اندر کی ہوا کافی سرد ہو اور خشک ہوجاتی ہے ۔

جیسے کے سردی کے دنوں میں۔خشک موسم میں جلد کو پھٹنے سے بھی بچاتا ہے اور جلد کے مسائل کو حل کرنے میں موثر ہے۔ یہ آپ کے گھروں کے اندر والے پودوں کے لئے بھی مفید ہے پودے بھی نمی والے ماحول کو پسند کرتے ہیں۔ اور لکڑی کے فرنیچر پر کریکس کے نشانات پڑنے سے بھی بچاتا ہے ۔ لیکن آپ موسم والی ایپلیکیشن پر ضرور چیک کرلیا کریں کہ ہوا میں نمی کتنی ہے اگر ہومیوڈٹی (ہوامیں نمی) کا تناسب 40 سے 60 تک ہوتو پھر آپ کو ہومیوڈیفائر کو لگانے کی ضرورت نہیں ہے ہا اگر 40 سے کم ہوتو ہومیوڈیفائر کو لگانا ضروری ہوتا ہے اور اگر 60 سے زیادہ ہوتو ڈی ہومیوڈیفائر کو لگانا چاھئیے لیکن عموماً اُس کی ضرورت نہیں پڑتی کراچی کے موسم میں اور شہروں کا تو مجھے نہیں معلوم لیکن یہ چھوٹی سی چیز بڑی کام کی ہوتی ہے جن گھروں میں بچے اور بڑی عمر کے افراد ہوں اُن کے سانس لینے میں آسانی پیدا کرتا ہے ۔ یہ زیادہ مہنگا بھی نہیں ہے آج اِس کی قیمت چیک کی تھی تو دیکھا کہ 600 روپے میں دستیاب ہے ۔میں ہومیوڈیفائر میں نیم کے پتوں کا پانی ڈال دیتا ہوں اُس سے مچھربھی کم ہوجاتے ہیں ۔ لیکن اگر آپ چاہیں تو ہومیوڈیفائر کی خوشبوئیں ملتی ہیں وہ بھی ڈال سکتے ہیں ۔
ہومیوڈیفائر ہوا میں نمی کو بڑھانے کے لئے
ڈی ہومیوڈیفائر ہو ا میں نمی کو کم کرنے کے لئے
 
آخری تدوین:
کراچی میں ہیومڈیفائر کی ضرورت نہیں ہونی چاہیئے
لیکن میں نے بہت بار موسم کو چیک کیا تو 20 سے چالیس کے درمیان ہی رہتی ہے ہوا میں نمی ،اِس لحاظ سے کراچی میں بھی لگانا چاھئیے ۔ لیکن دن میں دو تین بار چیک کرنا پڑتا ہے جب 40 سے زیادہ ہوتا ہے تو میں بند کردیتا ہوں۔
 
Top