خطبہ حج ۔ 1433 ھ

یوسف-2

محفلین
10-25-2012_124816_1.gif
 

پردیسی

محفلین
تھوڑی تصیح کر لیں ۔۔۔ جمہوریت سے اسلامی نظام لاکھ درجہ بہتر ہے۔۔ پاکستانیوں نے عربی سے ترجمہ کرتے وقت جعلی کا لفظ خود لگایا گیا ہے ۔ شاید کہ جمہوریت پر کوئی آنچ نہ آئے
 

سید ذیشان

محفلین
تھوڑی تصیح کر لیں ۔۔۔ جمہوریت سے اسلامی نظام لاکھ درجہ بہتر ہے۔۔ پاکستانیوں نے عربی سے ترجمہ کرتے وقت جعلی کا لفظ خود لگایا گیا ہے ۔ شاید کہ جمہوریت پر کوئی آنچ نہ آئے

جمہوریت پر آنچ نہ آئے یا مولانا صاحب پر آنچ نہ آئے :)
 

یوسف-2

محفلین
مکہ مکرمہ : مفتی اعظم نے کہا ہے کہ مسلمانوں اللہ سے ڈر تے رہو اور ہدایت کی راہ اختیار کرو۔ مفتی اعظم شیخ عبد العز یز نے میدان عرفات میں خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ دعاﺅں کو شرف قبولیت ملتا ہے، تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیںاے لوگوں قیامت کے دن سے ڈرتے رہواسلام کا پیغام توحید ہے توحید کا پیغام یہ ہے کہ اللہ کے سوا کسی اور کی عبادت نہ کی جائے اللہ کے نبی کا حکم ہے اللہ ایک ہے اور اس کا کوئی شریک نہیںشرک کو کسی بھی شکل میں اختیار نہ کیا جائے مسلمان کا حق ہے اللہ نے اپنے اور بندے کے درمیان کسی واسطے کو نہیں رکھا نبی کریم ﷺ توحید کا دین لائے دنیا کی برائیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے ہر مسلما ن کو پوری زندگی ثا بت قدم رہنا چاہئے مومن کی نشانی یہ ہے کہ اس کی ذات سے کسی کوکوئی نقصان نہیں پہنچتا اچھے اخلا ق اور اچھی خو بیاں اپناﺅ، تم پر ضروری ہے کہ کسی قوم کو عدل سے محروم نہ کرو،انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ مسلمان اللہ کی تعلیمات اختیار کریںخودکشی حرام ہے مسلمان معاشرے کامفید فرد ہے اللہ کی توحید اپنا کر ہی ہم اس دنیا میں کا میابی حا صل کر سکتے ہیں مومن اپنی خوبیوں سے دوسروں کو گرویدہ بنالیتا ہے اولاد کی اچھی تر بیت کر نا دین اسلام کا حصہ ہے اپنے درمیان اختلافات کم کروجو اللہ کے سوا کسی اور کو پکارتا ہے وہ گمراہ ہے ،غلط نظریات کے مقا بلے میں مسلمان ثا بت قدم رہیں شرک کر کسی بھی شکل میں اختیار نہ کیا جائے ہر مسلمان کو پوری زندگی ثا بت قدم رہنا چاہئے،اسلام کی تعلیمات پوری کی پوری انسانیت کے لئے ہیں مسلمان کو چاہئے کہ وہ نیکی کا آ غاز اپنے گھر سے کرو وحشت اور ظلم کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں دنیا میں لو گوں کو نقصان پہنچا یا جارہا ہے موجودی دور میں اخو ت کو فروغ دینا چاہئے دشمن مسلمانوں کو کمزور کر نے کے لئے سازشیں کر رہے ہیں امت مسلماں میں اخلا قی برائیاں پیداہورہی ہیںمعاشی اور اقتصادی مسائل کا حل مسلمان مل کر حل کر سکتے ہیں ہمیں ہر طرح کے تشد د کو روکنا ہو گامسلمان اپنے تجربات اور مسائل ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کریںاسلامی ممالک میں اسلامی تعلیمات کو فروغ دینا ہو گا مسلمانوں کی بقا ءکے لئے ایسا کر نا بہت ضروری ہے سیاسی مشکلات کا حل مسلمان مل کر نکال لیں کریںاسلام کے پیغام کو عام کر نے کی ضرورت ہے مسلمان بقاءکے لئے ایسا کر نا ضروری ہے ہر گمراہی جہنم کی طرف لے جانے والی ہےاسلام سب سے بہترین ضابطہ اخلا ق ہے ،نبی ﷺ کی تکریم ہمارے ایمان کا حصہ ہے مال حلال ذریعے سے کمایا جائے اور ایسے خر چ کیاجائے جیسے ہمیں حکم دیا گیا ہے اے لوگو ہدایت کے لئے ایک دوسرے کے ہم نوا بن جاﺅ جادو امت مسلمان کا اہم مسئلہ ہے ، اس نے لوگوں کو گمراہ کر دیا ہے مسلمان اگر ترقی کر نا چاہتے ہیں تو سائنس اور ٹیکنالوجی کی طرف توجہ کریں مسلمانون کو پورے وسائل سے استفادہ کرنا چاہیے، اللہ ہی حقیقت حال جانتا ہے اسلام میں جبر وسختی نہیں پیار اور محبت ہے مسلمانوں میں اخلا قی برائیاں پیدا ہورہی ہیں،ٹیکنالوجی نے ہمارے بچوں کو تباہ کر دیا ہے دہشتگردی اور ظلم کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں آج عالم اسلام مشکلا ت میںگھرا ہوا ہے آ ج یہاں کوئی قو م نہیں صر ف مسلمان ہیں حا جیوں شکر ادا کرو تمام آسائشوں کے ساتھ حج کر رہے ہیںامن اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے ،مسلمان اپنے اندر اتحاد اور ایمان پیدا کریں اسلام کے پیغام کو عام کر نے کی ضرورت ہے کسی کا حق مارنا شریعت کے خلاف ہے اللہ کا ذکر بڑی بات ہے تمام برائیوں سے ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی اپیل کی ہے فرمان ہے کہ شریعت کو مضبوطی سے تھا مے رکھو،اسلام وہ دین ہے جو جارحیت کا خا تمہ کر تا ہے دنیا میں شر کا غلبہ ہے نبی کریم ﷺکی تکریم ہمارے ایمان کا حصہ ہے انہوں نے جو بھی بات فرمائی ہے وہ سچ ہے کلمے کی بنیاد پر مسلمان باہمی تعاون کو فروغ دیں اپنی داخلی اور خارجی پالیسیوں کو بناتے ہوئے ، اسلامی پالیسیاں سامنے رکھیں اللہ کا ذکر بڑی بات ہے کسی کو اختیار نہیں کہ و ہ اللہ اور رسول ﷺ سے اختلاف کر ے اسی دین کی عبادت دے کر اللہ نے اپنے انبیاءبھیجے جعلی جمہوریت سے اسلامی نظام لاکھ در جے بہتر ہے ،اے اللہ ہمیں شرپسندوں پر نصرت عطاءفرما (آمین )
(بشکریہ روزنامہ نئی دنیا 26 اکتوبر 2012 ء)
 

یوسف-2

محفلین
بشکریہ نوائے وقت 26 اکتوبر 2012
میدان عرفات (مبشر اقبال لون استادانوالہ + ممتاز احمد بڈانی + نوائے وقت نیوز) 25 لاکھ سے زائد فرزندان اسلام نے حج کا اہم رکن وقوف عرفہ ادا کیا۔ سعودی عرب کے مفتی اعظم خطیب حج فضیلة الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ نے مسجد نمرہ میں خطبہ¿ حج میں کہا کہ اسلام کا پیغام ہی افضل پیغام ہے اس کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ اسلامی ممالک اقتصادی بحران سے نکلنے کے لئے مسلم بلاک تشکیل دیں۔ مسلمان باہر کے بنکوں سے اپنی دولت نکال کر اپنے معاشرہ میں لائیں۔ اظہار رائے اور جمہوریت کے نام پر اسلام کو بدنام کیا جا رہا ہے، شانِ رسول میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے خطبہ حج میں کہا کہ تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں۔ اے لوگو! اللہ سے ڈرتے رہو، تقویٰ اور ہدایت کی راہ اپناﺅ۔ اے لوگو! قیامت کے دن سے ڈرتے رہو۔ اسلام کا پیغام توحید کا پیغام ہے۔ نبی کریم توحید کا دین لائے۔ اللہ کے نبی کا حکم ہے کہ اللہ کی عبادت کرو اور بت پرستی چھوڑ دو۔ توحید کا پیغام ہے کہ اللہ کی عبادت کرو اور کسی کی نہیں۔ ہر مسلمان کو پوری زندگی ثابت قدم رہنا چاہئے۔ اللہ ایک ہے اور اسکا کوئی شریک نہیں۔ ہماری زندگی اور موت اللہ کیلئے ہے۔ اللہ اپنی ذات اور صفات میں واحد ہے۔ مسلمان کا حق ہے کہ وہ توحید پر کاربند رہے۔ اللہ تعالیٰ اور مخلوق کا رابطہ براہ راست ہے، اسکا کوئی وسیلہ نہیں۔ اسلام کا پیغام سب سے افضل ہے۔ اے لوگو! اللہ سے ڈرتے رہو، تقویٰ اور ہدایت کی راہ اپناﺅ۔ مسلمان اللہ کے ساتھ کسی کو ہرگز شریک نہ ٹھہرائے۔ خودکشی حرام ہے، اسکی مغفرت نہیں ہوگی۔ مومن کی نشانی ہے کہ اسکی ذات سے کسی مسلمان کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ جو اللہ کے سوا کسی اور کو پکارتا ہے وہ گمراہ ہے۔ دنیا کی برائیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرو۔ مومن کی صفات میں پنجگانہ نماز کی ادائیگی، روزہ، زکوٰة اور دیگر فرائض کی ادائیگی ہے۔ اچھے اخلاق اور اچھی خوبیاں اپناﺅ۔ تم پر ضروری ہے کہ کسی بھی قوم کو عدل سے محروم نہ کرو۔ اپنے درمیان اختلافات کو کم کرو۔ اللہ کی توحید اپنا کر ہی ہم اس دنیا میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔ دین وہی ہے جو نبی کریم نے دیا۔ اس دین میں قبیلہ ہے نہ خاندان۔ کسی کو اختیار نہیں کہ اللہ اور حضور کے فیصلوں کے علاوہ عمل کرے۔ آج عالم اسلام مسائل اور مشکلات سے گھرا ہوا ہے۔ تمام مسائل سے نکلنے کیلئے ضروری ہے کہ اسلام کے احکامات پر عمل کیا جائے۔ حکمران شریعت پر عمل کرنے کیلئے حالات سازگار بنائیں۔ مسلمان اپنے تجربات اور وسائل ایک دوسرے کو شیئر کریں۔ امت مسلمہ میں اخلاقی برائیاں پیدا ہوگئی ہیں۔ تمام وسائل کو اگر جمع کرلیا جائے تو مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ معاشی اور اقتصادی مسائل کا حل بھی مسلمان ملکر ہی کرسکتے ہیں۔ سیاسی مشکلات کا حل بھی مسلمان ملکر نکال سکتے ہیں۔ مال حلال ذریعے سے کمایا جائے اور ایسے خرچ کیا جائے جیسے ہمیں حکم دیا گیا ہے۔ ہمیں ہر طرح کے تشدد کو روکنا ہوگا۔ امت مسلمہ میں اخلاقی برائیاں پیدا ہوگئی ہیں۔ مفتی اعظم نے کہا کہ مسلمانوں کو چاہئے کہ اگر وہ ترقی کرنا چاہتے ہیں تو ٹیکنالوجی کی طرف جائیں۔ مسلمانوں کی بقاءکیلئے ایسا کرنا بہت ضروری ہے۔ امت مسلمہ غربت کا شکار ہے، اس میں ترقی کیلئے باہمی یکجہتی اور اخوت کو فروغ دینا ہوگا۔ وسائل کو مسلمانوں کی ترقی اور بہبود پر خرچ کرنا چاہئے۔ مسلمانوں کو پورے وسائل سے استفادہ اور ان میں اضافہ بھی کرنا چاہئے۔ حکمران شریعت پر عمل کرنے کیلئے حالات سازگار بنائیں۔ ہمیں اپنے اخلاق کو سنوارنے کیلئے حضور اکرم حضرت محمد کی سنتوں کو اپنانا ہوگا۔ جادو امت مسلمہ کا اہم مسئلہ ہے، اس نے لوگوں کو گمراہی میں مبتلا کردیا ہے۔ عقیدہ¿ توحید پر چلتے ہوئے اپنی اولاد کی پرورش کریں۔ اے لوگو! ہدایت کیلئے ایک دوسرے کے ہمنوا بن جاﺅ، خراب ٹیکنالوجی نے ہمارے بچوں کا اخلاق تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ مسلمانوں کے دشمنوں سے ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے۔ اسلام میں جبر اور سختی نہیں پیار اور محبت ہے۔ دنیا میں شر کا غلبہ ہے۔ دہشت گردی اور ظلم کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسلام وہ دین ہے جو جارحیت کی اجازت نہیں دیتا۔ آج یہاں کوئی قوم نہیں، صرف مسلمان ہیں۔ اسلام قومیتوں کی نفی کرتا ہے، حج اہم رکن ہے۔ حاجیو! دعا کریں کہ جو حج سے محروم رہے ہیں وہ اگلے سال یہ سعادت حاصل کریں۔ اے حاجیو! اللہ کا شکر ادا کریں کہ تمام آسائشوں کیساتھ حج ادا کررہے ہیں۔ کسی کا حق مارنا شریعت کیخلاف ہے۔ مسلمانو! باہمی جھگڑوں اور تفرقوں کا شکار نہ ہو جاﺅ۔ آج ہی کے دن اللہ نے ارشاد فرمایا کہ آج اسلام مکمل ہوگیا۔ جعلی جمہوریت سے اسلامی نظام لاکھ درجے بہتر ہے۔ مفتی اعظم نے خطبہ حج میں تمام مسلمانوں سے برائیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی اپیل کی۔ مفتی اعظم نے کہا کہ اپنی خارجی اور داخلی پالیسیوں میں بھی اسلام کو ہی سامنے رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتے۔ اسلام میں شک و شبہ پیدا کرنیوالے کفر کی راہ پر ہیں۔ سیاسی مشکلات کا حل مل بیٹھ کر نکالا جاسکتا ہے۔ میدانِ عرفات میں پاکستانیوں سمیت لاکھوں فرزندانِ اسلام نے حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا اور سنت نبوی کی پیروی کرتے ہوئے ایک اذان اور 2 اقامت کے ساتھ مسجد نمرہ میں ظہر و عصر کی نمازیں قصر و جمع باجماعت ادا کیں اور خطبہ سنا۔ وہ حجاج کرام جو اپنے خیمے دور ہونے کے باعث مسجد نمرہ نہیں پہنچ سکے تھے انہوں نے اپنے اپنے خیموں میں ہی نمازیں ادا کیں۔ اہل ایمان کا یہ ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر مختلف اقوام، زبانوں اور رنگ و نسل رب العالمین کے دربار قدس کے مہمان ایک ہی لباس میں لبیک اللھم لبیک کہتے ہوئے اپنے رب کے حضور گڑگڑا رہے تھے۔ حجاج نے غروب آفتاب تک وہاں عبادت کرتے ہوئے دن گزارا۔ غروب آفتاب کے ساتھ ہی حجاج کرام عرفات سے مزدلفہ پہنچے۔ مغرب اور عشا کی قصر نمازیں وہاں ادا کیں۔ رات بھر قیام کے بعد کنکریاں وہاں سے جمع کر کے صبح فجر کی نماز کے بعد منیٰ پہنچیں گے اور بڑے شیطان کو سات سات کنکریاں ماریں گے۔ کنکریوں سے فازرغ ہو کر سنت ابراہیمیؑ ادا کرنے کے لئے قربانی کے جانور ذبح کریں گے، سر کے بال کٹوا کر احرام کھول دیں گے، پھر حجاج کرام طواف زیارت کے لئے حرم شریف جائیں گے۔ سعودی عرب میں آج عیدالاضحی ہو گی، لوگ قربانی کریں گے، عید کا سب سے بڑا اجتماع مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ہو گا۔
 

یوسف-2

محفلین
تھوڑی تصیح کر لیں ۔۔۔ جمہوریت سے اسلامی نظام لاکھ درجہ بہتر ہے۔۔ پاکستانیوں نے عربی سے ترجمہ کرتے وقت جعلی کا لفظ خود لگایا گیا ہے ۔ شاید کہ جمہوریت پر کوئی آنچ نہ آئے

جمہوریت پر آنچ نہ آئے یا مولانا صاحب پر آنچ نہ آئے :)
پہلی نظر میں تو ایسا ہی لگا کہ پردیسی بھائی کا ”خدشہ“ اور آپ کی ”تشویش“ درست ہے۔(اسی لئے ہر دو کی باتوں سے متفق کا بٹن دبا دیا تھا) لیکن پھر غور کیا تو ایسا ذیل کی وجوہ کی بنیاد پر درست نظر نہیں آرہا ۔:)
  1. بیشتر اردو اخبارات نے مفتی صاحب کے خطبہ میں ”جعلی جمہوریت“ ہی کا ذکر لکھا ہے۔ کیا سب نے ”جعلی“ کا لفظ اپنی طرف سے لگا لیا؟ پردیسی بھائی! کیا آپ نے اصل عربی عبارت دیکھ کر ایسا لکھا ہے یا یہ آپ کا ”گمان“ ہے کہ اردو کے تمام مدیران نے ”جمہوریت کی خاطر“ ایسا کیا ہے؟
  2. زیش بھائی! آپ کی ”اطلاع“ :p کے لئے عرض ہے کہ مولانا کو ”اردو اسپیکنگ قوتوں“ کی طرف سے نہیں بلکہ ”انگلش اسپیکنگ قوتوں“ کی طرف سے کوئی آنچ آسکتی ہے، اگر آئی تو۔ لہٰذا ”اردو رپورٹنگ“ میں ”ایسی نیوز اینگلنگ“ بے معنی ہے۔ مزید یہ کہ ۔۔۔
  3. جمہوریت سے اسلامی نظام لاکھ درجہ بہترہے“ سے زیادہ قابل اعتراض جملہ عالمی یا سامراجی قوتوں کے لئے مفتی ساحب کا یہ سخت بیان ہے کہ: اسلامی ممالک اقتصادی بحران سے نکلنے کے لئے مسلم بلاک تشکیل دیں۔ مسلمان باہر کے بنکوں سے اپنی دولت نکال کر اپنے معاشرہ میں لائیں۔ اگر اردو مدیران کو مفتی صاحب کی ”فکر“ ہوتی تو وہ ان جملوں کو ”ایڈٹ“ کرتے نہ کہ جمہوریت کے ساتھ جعلی کا اضافہ کرتے۔:)
 

یوسف-2

محفلین
Mount Arafat, October 25: The Grand Mufti of Saudi Arabia Sheikh Abdul Aziz bin Abdullah exhorted the global Muslims to uphold Islamic unity and set aside their differences.

Delivering the Hajj sermon at Masjid-e-Nimra, on the Day of Arafat, he reiterated that there was no association between terrorism and Islam.

The Mufti called upon the Muslim community to follow teachings of Islam to promote peace and brotherhood. He reminded Muslims that suicide is haram in Islam and those who commit it will not be forgiven.

He said Islam teaches patience and tolerance and abhors all types of violence in the society.
Addressing the pilgrims, the Mufti said that all Muslims should emerge as one economic force and focus on science and technology.

He further said that the Islamic system of governance was better than a fake democracy. Political problems can be solved through dialogue, he added.

The Mufti urged pilgrims to respect all nations. He also called upon all Muslims to unite and help each other. He said it is the prime responsibility of the Muslims not to harm anyone on the basis of caste‚ creed and religion.

He urged the Muslims to ensure their children become good Muslims and play their due role in establishing a peaceful society. He also asked the rulers to work to solve the problems faced by the people.

Mufti said Muslim countries will have to work for improving their economies to overcome socio-economic and political problems. He urged the Muslims to bring their wealth back in Muslim community
 
Top