کاشف اسرار احمد
محفلین
السلام علیکم
ایک غزل اصلاح کے لئے پیش ہے۔
بحر ہے :
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعِلن
بحرِرمل مثمن مخبون محذوف
اساتذہء کِرام بالخصوص
محترم جناب الف عین صاحب
دیگر اساتذہ اور احباب محفل سے توجہ اور اصلاح کی درخواست ہے۔
-------------------------------------
خط لکھے تھے جو ترے نام ذرا لوٹا دو
روح کے گھاؤ ، وہ آلام ذرا لوٹا دو
جس کی دھڑکن بھی تری مرضی کے تابع تھی کبھی
لکھ کے اُس دل پہ مرا نام، ذرا لوٹا دو
جس پہ، "یہ عمر ترے نام"، لکھا تھا میں نے
ہاں وہی نامہءِ انعام ، ذرا لوٹا دو
تارا یہ صبح کا، اعلان شکستِ شب ہے
میری اندیشوں بھری شام ذرا لوٹا دو
تم کو رنجش کے برتنے کا سلیقہ ہی نہیں
تم شب و روز کے ہنگام ذرا لوٹا دو
اُس کو تا عمر میں سینے سے لگا کر رکھّوں
درد میں بھیگی ہوئی شام ذرا لوٹا دو
راہِ منزل میں نکل جاؤنگا میں پھر آگے
تم جو گزرے ہوئے ایّام ذرا لوٹا دو
دیکھ!، ہے میرا گماں تیرے یقیں سے بہتر؟
اب وہ اندازہ و الہام ذرا لوٹا دو
سیّد کاشف
-----------------------
شکریہ- جزاک اللہ
ایک غزل اصلاح کے لئے پیش ہے۔
بحر ہے :
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعِلن
بحرِرمل مثمن مخبون محذوف
اساتذہء کِرام بالخصوص
محترم جناب الف عین صاحب
دیگر اساتذہ اور احباب محفل سے توجہ اور اصلاح کی درخواست ہے۔
-------------------------------------
خط لکھے تھے جو ترے نام ذرا لوٹا دو
روح کے گھاؤ ، وہ آلام ذرا لوٹا دو
جس کی دھڑکن بھی تری مرضی کے تابع تھی کبھی
لکھ کے اُس دل پہ مرا نام، ذرا لوٹا دو
جس پہ، "یہ عمر ترے نام"، لکھا تھا میں نے
ہاں وہی نامہءِ انعام ، ذرا لوٹا دو
تارا یہ صبح کا، اعلان شکستِ شب ہے
میری اندیشوں بھری شام ذرا لوٹا دو
تم کو رنجش کے برتنے کا سلیقہ ہی نہیں
تم شب و روز کے ہنگام ذرا لوٹا دو
اُس کو تا عمر میں سینے سے لگا کر رکھّوں
درد میں بھیگی ہوئی شام ذرا لوٹا دو
راہِ منزل میں نکل جاؤنگا میں پھر آگے
تم جو گزرے ہوئے ایّام ذرا لوٹا دو
دیکھ!، ہے میرا گماں تیرے یقیں سے بہتر؟
اب وہ اندازہ و الہام ذرا لوٹا دو
سیّد کاشف
-----------------------
شکریہ- جزاک اللہ