ابوشامل
محفلین
[font="]ایک کتاب کے مطالعہ کے دوران شاہ ولی اللہ رحمت اللہ علیہ کی کتاب ازالۃ الخفا سے ایک اقتباس نظروں سے گزرا۔ اس سے قبل تو میری معلومات میں صرف اتنا ہی تھا کہ کسی عثمانی خلیفہ نے کبھی حج نہیں کیا لیکن ازالۃ الخفا کےاقتباس سے معلوم ہوا کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے بعد سے شاہ صاحب کے زمانے تک کسی خلیفہ نے حج بیت اللہ کا فریضہ انجام نہیں دیا۔ اقتباس ملاحظہ کیجیے: [/font]
[font="][/font]"ارکانِ اسلام کی اقامت میں فتورِ عظیم برپا ہو گیا ۔۔۔۔۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے بعد کسی فرماں روا نے حج قائم نہیں کیا بلکہ اپنے نائب ہی مقرر کر کے بھیجتے رہے ، حالانکہ اقامتِ حج خلافت کے لوازم میں سے ہے ۔ جس طرح تخت پر بیٹھنا، تاج پہننا اور شاہان گزشتہ کی شہ نشین میں بیٹھنا قیصر و کسریٰ کے لیے علامتِ پادشاہی تھا، اسی طرح حج خود اپنی امارت میں قائم کرنا اسلام میں علامت خلافت ہے ۔" (ازالۃ الخفا جلد اول صفحہ 123 و 124)
[font="]اس کتاب کے علاوہ کسی تاریخی کتب سے مجھے صرف حوالہ درکار ہے۔ حالانکہ شاہ صاحب کا بیان کر دینا کافی ہے۔ [/font]