وہاں کا موسم ہمارے ملکۂ کوہسار مری جیسا ہے۔
(میں بذاتِ خود تو وہاں نہیں گیا، یہ صرف اپنی معلومات کے حساب سے کہہ رہا ہوں۔)
اچھا سوال ہے۔ اس کے جواب میں سرِ دست یہی کہا جا سکتا ہے کہ ایرانی اس بات کو شاید ہم سے کہیں بہتر سمجھتے ہیں کہ ترقی کسی خاص یورپی زبان کی محتاج نہیں، صرف علم کی محتاج ہے۔اتنی ترقی بغیر انگریزی زبان سیکھے کیسے کرلی؟؟؟؟
بھئی حسان اصفہان نصف جہان کی سیر بھی ہوجائے تو اچھارہے گا
یہ دیکھنا کہ لکھا ہے ؟
ہاتھ کنگن کو آرسی کیا ہے
پڑھے لکھے کو فارسی کیا ہے
اچھا سوال ہے۔ اس کے جواب میں سرِ دست یہی کہا جا سکتا ہے کہ ایرانی اس بات کو شاید ہم سے کہیں بہتر سمجھتے ہیں کہ ترقی کسی خاص یورپی زبان کی محتاج نہیں، صرف علم کی محتاج ہے۔
کیا واقعی ایرانیوں کو انگریزی کی حاجت نہیں ؟
حسان خان میرے بھائی نے اپنے ایران کے ٹرپ کی تصاویرتوبھیج دیں لیکن مقامات کے نام لکھے نہیں
اب ان کو کیسے شئیرکروں