فاتح
لائبریرین
خاکسار کی ایک غزل آپ احباب کی بصارتوں کی نذر:
خواب میں محوِ خواب میرے ساتھ
رات بھر تھے جناب میرے ساتھ
چاند، کرنوں کی رائگانی کا
کر رہا تھا حساب میرے ساتھ
مفلسی، بے کسی، ضعیفی پر
لڑ رہا تھا شباب میرے ساتھ
ایک کچے گھڑے کی آنکھوں میں
رو رہا تھا چناب میرے ساتھ
بر سرِ نوکِ خارِ جاں فاتح
جل رہا تھا گلاب میرے ساتھ
فاتح الدین فاتحؔ
رات بھر تھے جناب میرے ساتھ
چاند، کرنوں کی رائگانی کا
کر رہا تھا حساب میرے ساتھ
مفلسی، بے کسی، ضعیفی پر
لڑ رہا تھا شباب میرے ساتھ
ایک کچے گھڑے کی آنکھوں میں
رو رہا تھا چناب میرے ساتھ
بر سرِ نوکِ خارِ جاں فاتح
جل رہا تھا گلاب میرے ساتھ
فاتح الدین فاتحؔ