سفینہ پرویز
محفلین
السلام و علیکم۔
آج میں آپ سب کو اپنی رام کہانی سناتی ہوں آج 21 فروری 2013 کو یونیورسٹی آف سرگودھا میں تھرڈ کانووکیشن منعقد ہونا تھا جس میں سیشن 2008-2010 کے سٹوڈنٹس کو ان کی ڈگریوں سے نوازا جاےُ گا چونکہ میں نے بھی یونیورسٹی آف سرگودھا سے ہی ایم ایس سی اکنامکس کیا ہے اور خوش قسمتی سے میں نے ایم ایس سی میں ٹاپ کیا تھا اور اس وجہ سے گولڈ میڈل اور پہلے انعام کی حقدار قرار پا یُ تھی لیکن یہ گولڈ میڈل اور کیش پرائز کانووکیشن میں ہی دیا جاتا ہے۔جبکہ میں 2012 امریکہ آگیُ تھی مجھے ایک ہفتہ پہلے ہی پتہ چلا کہ یونیورسٹی میں کانووکیشن ہو رہا ہے مجھے یہ سن کہ انتہایُ افسوس ہوا کہ یونیورسٹی والوں نے اتنا لیٹ اعلان کیوں کیا انہیں کم از کم ایک مہینہ پہلے تمام سٹوڈنٹس کو مطلع کرنا چاہیے تا کہ اگر کویُ دور بھی ہے تو آ سکتا ہو تو آ جاےُ اگر مجھے تھورا جلدی پتہ چل جاتا تو میں یقیناًًٍ چلی جاتی ۔
خیر میرے گھر والوں کو بار بار فون کر کے کہا جا رہا تھا کہ وہ کانووکیشن میں شرکت کے لیے رجسٹریشن کی فیس جمع کروایں سٹوڈنٹ کی والدہ یا بھایُ اسکی ڈگری میڈل اور پرایز وصول کر سکتے ہیں تو اس وجہ سے میرے گھر والوں نے فیس جمع کروا دی تھی کل جب میری والدہ میرے بھایُ کے ساتھ گیُں تو کنٹرولر نے یہ کہ دیا کہ انعام اور میڈل اس بچی کی امانت ہے جب بھی وہ پاکستان آےُگی اسی کو دہا جاےُگا۔اس کے گھر والوں یا کسی اور کو نہں دے سکتے۔
مجھے ایک بات کی سمجھ نہں آتی کہ اگر گھر والوں کو دینا نہں تھا تو انہں بار بار فون کر کے پریشان کرنے کی ضرورت کیا تھی۔اور یہ کہ 2008-2010 کا کانووکیشن 2011 یا 2012 میں ہونا چاہیے نا کہ 2 سال بعد۔اور کم از کم 1 مہینہ پہلے ضرور مطلع کرنا چاہیے۔
میں اپنی اتنی مخنت کا خراج خود اپنے ہاتھوں سے وصول کرنا چاہتی تھی پر افسوس ایسا ہو نہں سکا۔ِِ
آج میں آپ سب کو اپنی رام کہانی سناتی ہوں آج 21 فروری 2013 کو یونیورسٹی آف سرگودھا میں تھرڈ کانووکیشن منعقد ہونا تھا جس میں سیشن 2008-2010 کے سٹوڈنٹس کو ان کی ڈگریوں سے نوازا جاےُ گا چونکہ میں نے بھی یونیورسٹی آف سرگودھا سے ہی ایم ایس سی اکنامکس کیا ہے اور خوش قسمتی سے میں نے ایم ایس سی میں ٹاپ کیا تھا اور اس وجہ سے گولڈ میڈل اور پہلے انعام کی حقدار قرار پا یُ تھی لیکن یہ گولڈ میڈل اور کیش پرائز کانووکیشن میں ہی دیا جاتا ہے۔جبکہ میں 2012 امریکہ آگیُ تھی مجھے ایک ہفتہ پہلے ہی پتہ چلا کہ یونیورسٹی میں کانووکیشن ہو رہا ہے مجھے یہ سن کہ انتہایُ افسوس ہوا کہ یونیورسٹی والوں نے اتنا لیٹ اعلان کیوں کیا انہیں کم از کم ایک مہینہ پہلے تمام سٹوڈنٹس کو مطلع کرنا چاہیے تا کہ اگر کویُ دور بھی ہے تو آ سکتا ہو تو آ جاےُ اگر مجھے تھورا جلدی پتہ چل جاتا تو میں یقیناًًٍ چلی جاتی ۔
خیر میرے گھر والوں کو بار بار فون کر کے کہا جا رہا تھا کہ وہ کانووکیشن میں شرکت کے لیے رجسٹریشن کی فیس جمع کروایں سٹوڈنٹ کی والدہ یا بھایُ اسکی ڈگری میڈل اور پرایز وصول کر سکتے ہیں تو اس وجہ سے میرے گھر والوں نے فیس جمع کروا دی تھی کل جب میری والدہ میرے بھایُ کے ساتھ گیُں تو کنٹرولر نے یہ کہ دیا کہ انعام اور میڈل اس بچی کی امانت ہے جب بھی وہ پاکستان آےُگی اسی کو دہا جاےُگا۔اس کے گھر والوں یا کسی اور کو نہں دے سکتے۔
مجھے ایک بات کی سمجھ نہں آتی کہ اگر گھر والوں کو دینا نہں تھا تو انہں بار بار فون کر کے پریشان کرنے کی ضرورت کیا تھی۔اور یہ کہ 2008-2010 کا کانووکیشن 2011 یا 2012 میں ہونا چاہیے نا کہ 2 سال بعد۔اور کم از کم 1 مہینہ پہلے ضرور مطلع کرنا چاہیے۔
میں اپنی اتنی مخنت کا خراج خود اپنے ہاتھوں سے وصول کرنا چاہتی تھی پر افسوس ایسا ہو نہں سکا۔ِِ