لو بھئ، اس کو بھی نمٹا دیا
خوب ابلے گا خون اب دل کا
سر چڑھے گا جنون اب دل کا
// دل کا جنون؟؟
عشق جاگا ہے آج سینے میں
ہو گا غارت سکون اب دل کا
//درست
درد کے زلزلوں کی زد پر ہے
گر پڑے گا ستون اب دل کا
//دل کا ستون؟؟؟ عجیب ضرور ہے، لیکن پہلا مصرع بہت اچھا ہے، جو دوسرے مصرع کو قابل قبول بنا رہا ہے۔
ہو چکا خشک آنکھ کا چشمہ
بس یہ اگلے گی خون اب دل کا
//’بس یہ اگلے گی‘ کچھ کرخت لگ رہا ہے، آنکھ کو دوسرے مصرع میں لاؤ تو بات بہتر اور شعر رواں ہو جاتا ہے۔
ہو چلے آنسوؤں کے سوتے خشک/ چشمے خشک/ ہو چلا آنسوؤں کا چشمہ خشک
اور اگر ’آنسوؤں‘ کی وضاحت نہیں کرنا چاہتے (ابہام میں حسن بھی ہے)، تو یوں کہہ سکتے ہو۔
ہو گیا ایک ایک سوتا/چشمہ خشک
آنکھ اگلے گی خون اب دل کا
جا کے کہہ دے کوئی اسے راجا
یوں نہ لوٹے سکون اب دل کا
//درست