کاشفی
محفلین
غزل
(ذوق)
خوب روکا شکایتوں سے مجھے
تونے مارا عنایتوں سے مجھے
بات قسمت کی ہے کہ لکھتے ہیں
خط وہ کن کن کنایتوں سے مجھے
واجب القتل اُس نے ٹھہرایا
آیتوں سے، روایتوں سے مجھے
حالِ "مہر و وفا" کہوں تو ، کہیں
نہیں شوق ان حکایتوں سے مجھے
کہہ دو اشکوں سے کیوں ہوکرتے کمی
شوق کم ہے کفایتوں سے مجھے
لے گئی عشق کی ہدایت ذوق
اُس سرے سب نہایتوں سے مجھے
(ذوق)
خوب روکا شکایتوں سے مجھے
تونے مارا عنایتوں سے مجھے
بات قسمت کی ہے کہ لکھتے ہیں
خط وہ کن کن کنایتوں سے مجھے
واجب القتل اُس نے ٹھہرایا
آیتوں سے، روایتوں سے مجھے
حالِ "مہر و وفا" کہوں تو ، کہیں
نہیں شوق ان حکایتوں سے مجھے
کہہ دو اشکوں سے کیوں ہوکرتے کمی
شوق کم ہے کفایتوں سے مجھے
لے گئی عشق کی ہدایت ذوق
اُس سرے سب نہایتوں سے مجھے