شمشاد

لائبریرین
خودی کا نشہ چڑھا، آپ میں رہا نہ گیا
خدا بنے تھے یگانہ مگر بنا نہ گیا

پیامِ زیرِ لب ایسا کہ کچھ سنا نہ گیا
اشارہ پاتے ہی انگڑائی لی، رہا نہ گیا

گناہِ زندہ دلی کہیے یا دل آزاری
کسی پہ ہنس لئے اتنا کہ پھر ہنسا نہ گیا

سمجھتے کیا تھے مگر سنتے تھے ترانہ درد
سمجھ میں آنے لگا جب تو پھر سنا نہ گیا

بتوں کو دیکھ کے سب نے خدا کو پہچانا
خدا کے گھر تو کوئی بندہ خدا نہ گیا
(یگانہ چنگیزی)​
 

مغزل

محفلین
[FONT="Urdu_Umad_Nastaliq"]
rose5.gif
rose5.gif
rose5.gif
rose5.gif
rose5.gif
rose5.gif


کیا بات ہے جناب واہ۔
کافی عرصے سے تلاش کررہا تھا یگانہ کا کلام کتب بازار اور میلوں ٹھیلوں سمیت کہیں نہ مل سکا
اب امید ہوچلی ہے کہ آپ وقتاً فوقتاً یاس یگا نہ چنگی۔۔۔۔۔زی کا کلام پیش کرتے رہیں گے
ایک خوبصورت غزل پیش کرنے کے لیے
ممنون و مت۔۔۔۔۔شکر ہوں
والس۔۔۔۔۔۔۔۔لام

rose5.gif
rose5.gif
rose5.gif
rose5.gif
rose5.gif
rose5.gif
[/FONT]​
 
خودی کا نشہ چڑھا ، آپ میں رہا نہ گیا - یاس یگانہ چنگیزی

خودی کا نشہ چڑھا ، آپ میں رہا نہ گیا
خدا بنے تھے یگانہ مگر بنا نہ گیا

پیام زیرِ لب ایسا کہ کچھ سنا نہ گیا
اشارہ پاتے ہی انگڑئی لی ، رہا نہ گیا

گناہِ زندہ دلی کہئے یا دل آزاری
کسی پہ ہنس لئے اتنا کہ پھر ہنسا نہ گیا

سمجھتے کیا تھے مگر سنتے تھے ترانہء درد
سمجھ میں آنے لگا جب تو پھر سنا نہ گیا

بتوں کو دیکھ کے سب نے خدا کو پہچانا
خدا کے گھر تو کوئی بندہ ء خدا نہ گیا

یاس یگانہ چنگیزی
 

باباجی

محفلین
خودی کا نشہ چڑھا، آپ میں رہا نہ گیا​
خدام بنے تھے یگانہ مگر بنا نہ گیا​
پیامِ زیرِ لب ایسا کہ کچھ سُنا نہ گیا​
اشارہ پاتے ہی انگڑائی لی، رہا نہ گیا​
گناہِ زندہ دلی کہئے کہ دل آزاری​
کسی پہ ہنس لئے اتنا کہ پھر ہنسا نہ گیا​
سمجھتے کیا تھے پر سُنتے تھے ترانہِ درد​
سمجھ میں آنے لگا جب تو پھر سُنا نہ گیا​
بُتوں کو دیکھ کے سب نے خدا کو پہچانا​
خدا کے گھر تو کوئی بندہِ خدا نہ گیا​
 
Top