خود کو کب درمیان رکھتے ہیں۔ باقی احمد پوری

شیزان

لائبریرین
خود کو کب درمیان رکھتے ہیں
صرف تیرا دھیان رکھتے ہیں
کون کہتا ہے چھت نہیں اپنی
سر پہ سات آسمان رکھتے ہیں
وہ ہمارے سوا کسی کا نہیں
ہم بھی کیا کیا گمان رکھتے ہیں
اُن کے انداز بھی نرالے ہیں
ہم بھی اک اپنی شان رکھتے ہیں
اتنے بےباک مت بنو باقی
در و دیوار کان رکھتے ہیں
باقی احمد پوری
 
Top