خرم شہزاد خرم
لائبریرین
حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو کسی کی مبالغہ آمیز تعریف کرتے سنا تو فرمایا:
"تم لوگوں نے اسے تباہ و برباد کردیا اس کی پیٹھ کو پھاڑ دیا"
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کسی آدمی کا ذکر ہوا تو ایک شخص نے اس کی بڑی تعریف کی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ تعریف سن کر فرمایا
"تیرا بُرا ہو تو نے اپنے ساتھی کی گردن کاٹ ڈالی"
"تم لوگوں نے اسے تباہ و برباد کردیا اس کی پیٹھ کو پھاڑ دیا"
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کسی آدمی کا ذکر ہوا تو ایک شخص نے اس کی بڑی تعریف کی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ تعریف سن کر فرمایا
"تیرا بُرا ہو تو نے اپنے ساتھی کی گردن کاٹ ڈالی"
سادے اور میرے جیسے بے وقوف دوستوں کو میرا یہ مشورہ ہے کہ ایسی بے جا تعریف ، جو آپ کہ منہ پر تو کی جائے ، لیکن محفل میں یا آپ کی کمر پیچھے نا کی جائے، یا ایسی کوئی بات جس کے قابل آپ نا ہوں اور دوسرا آپ کو اتنا قابل بیان کرے لیکن صرف اور صرف آپ کے سامنے ۔ تو سمجھ جائیں کہ آپ کی خوشامد کی جا رہی ہے۔
میری تمام دوستوں سے درخواست ہے، ظاہر دوست، نیٹ کے دوست، بلاگرز حضرات، اردو محفل، پاک نیٹ یا کسی بھی فورم، یا میرے بلاگ پڑھنے والے قاری ان سے سے میری درخواست ہے کہ میری حوصلہ افزائی ضرور کریں، اگر میں ٹھیک ہوں تو مجھے ٹھیک کہیں اور میں ٹھیک نہیں ہوں تو میں غلط کہیں۔ تاکہ میں اپنے آپ کو درست کر سکوں۔ ویسے تو میں کوئی اتنا قابل یا اتنا اہم نہیں ہوں کہ آپ میں سے کسی کو مجھ سے کام پڑے گا، لیکن پھر بھی میری خوشامد سے زیادہ اگر میری تنقید برائے اصلاح کریں گے تو مجھے زیادہ خوشی ہوگی۔