ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
------
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
---------
خوشیاں منا رہے ہیں ایسے فساد کر کے
آئے ہیں لوگ جیسے کوئی جہاد کر کے
-----------
مانگیں تھیں جو دعائیں پوری خدا نے کر دی
دل خوش ہوا ہے میرا حاصل مراد کر کے
-------------
خوشیاں کسی کو دینا سچی خوشی یہی ہے
دیکھو کبھی کسی کو دنیا میں شاد کر کے
---------------
لوٹا وطن کو میرے پردیس میں ہے ڈیرہ
بیٹھے ہیں دور ہم سے حاصل مفاد کر کے
-------------
آتی ہے یاد تیری کیسے تجھے بھلا دوں
آیا سکون دل کو تجھ کو ہی یاد کر کے
------یا
پایا سکون دل نے تجھ کو ہے یاد کر کے
-----------
پا کر میں پیار اس کا خوشیاں منا رہا ہے
وہ بھی تو مطمئن ہے دل کو کشاد کر کے
-----------
گر ہو خطا کسی سے کر دو معاف ارشد
حاصل نہ ہو گا کچھ بھی تجھ کو عناد کر کے
----------------
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
------
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
---------
خوشیاں منا رہے ہیں ایسے فساد کر کے
آئے ہیں لوگ جیسے کوئی جہاد کر کے
-----------
مانگیں تھیں جو دعائیں پوری خدا نے کر دی
دل خوش ہوا ہے میرا حاصل مراد کر کے
-------------
خوشیاں کسی کو دینا سچی خوشی یہی ہے
دیکھو کبھی کسی کو دنیا میں شاد کر کے
---------------
لوٹا وطن کو میرے پردیس میں ہے ڈیرہ
بیٹھے ہیں دور ہم سے حاصل مفاد کر کے
-------------
آتی ہے یاد تیری کیسے تجھے بھلا دوں
آیا سکون دل کو تجھ کو ہی یاد کر کے
------یا
پایا سکون دل نے تجھ کو ہے یاد کر کے
-----------
پا کر میں پیار اس کا خوشیاں منا رہا ہے
وہ بھی تو مطمئن ہے دل کو کشاد کر کے
-----------
گر ہو خطا کسی سے کر دو معاف ارشد
حاصل نہ ہو گا کچھ بھی تجھ کو عناد کر کے
----------------