خوش رہنے والی اقوام کی فہرست میں پیراگوائے پہلے اور پاکستان 117ویں نمبر پر

حاتم راجپوت

لائبریرین
گیلپ انٹرنیشنل کی جاری کردہ فہرست میں حیران کن طور پر پہلی 10 خوش رہنے والی اقوام میں سے 9 کا تعلق لاطینی امریکا سے ہے، خوش رہنے لوگوں کی اس فہرست میں گزشتہ 2 سال سے براجمان پیراگوائے اس سال بھی پہلے نمبر پر ہے جبکہ اہل پاناما دوسرے اور گوئٹےمالا کے باسی تیسرے نمبر پر ہیں۔ فہرست کے مطابق متحدہ عرب امارات کا 15واں، کینیڈا کا 16واں، آسٹریلیا کا 18واں، دنیا میں سب سے زیادہ خوش سمجھے جانے والے امریکیوں کا 24واں اور چین کا 31واں نمبر ہے۔

گیلپ کے اس تازہ سروے میں بھارت کو خوش رہنے والی قوم میں 78ویں نمبر پر ٹھہرایا گیا ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ پاکستان اس فہرست میں افغانستان سے بھی پیچھے چلا گیا ہے اور خوش رہنے والی اقوام میں افغانی 92ویں نمبر پر ہیں۔ دنیا میں سب سے کم خوش رہنے والی قوم شام بتائی گئی ہے جہاں جاری کشیدگی نے اہل شام کی زندگی عذاب بنادی ہے اور 138 ممالک کی فہرست میں اس کا نمبرآخری ہے۔

گیلپ سروے کا عکس ملاحظہ فرمائیے۔
mx8z2xhksukuceh7ew4snq.png

گیلپ سروے کا ربط
 

arifkarim

معطل
گیلپ انٹرنیشنل کی جاری کردہ فہرست میں حیران کن طور پر پہلی 10 خوش رہنے والی اقوام میں سے 9 کا تعلق لاطینی امریکا سے ہے، خوش رہنے لوگوں کی اس فہرست میں گزشتہ 2 سال سے براجمان پیراگوائے اس سال بھی پہلے نمبر پر ہے جبکہ اہل پاناما دوسرے اور گوئٹےمالا کے باسی تیسرے نمبر پر ہیں۔ فہرست کے مطابق متحدہ عرب امارات کا 15واں، کینیڈا کا 16واں، آسٹریلیا کا 18واں، دنیا میں سب سے زیادہ خوش سمجھے جانے والے امریکیوں کا 24واں اور چین کا 31واں نمبر ہے۔

گیلپ کے اس تازہ سروے میں بھارت کو خوش رہنے والی قوم میں 78ویں نمبر پر ٹھہرایا گیا ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ پاکستان اس فہرست میں افغانستان سے بھی پیچھے چلا گیا ہے اور خوش رہنے والی اقوام میں افغانی 92ویں نمبر پر ہیں۔ دنیا میں سب سے کم خوش رہنے والی قوم شام بتائی گئی ہے جہاں جاری کشیدگی نے اہل شام کی زندگی عذاب بنادی ہے اور 138 ممالک کی فہرست میں اس کا نمبرآخری ہے۔

گیلپ سروے کا عکس ملاحظہ فرمائیے۔
mx8z2xhksukuceh7ew4snq.png

گیلپ سروے کا ربط


اچھی خبر ہے۔ پاکستان اس فیلڈ میں بھی شام کو پچھاڑنے کی کوشش کر رہا ہے اور خانہ جنگی کے بغیر ہی 117 نمبر پر آگیا۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
لیکن ورلڈ ہیپی انڈیکس کے مطابق پاکستان 2012 میں 16 ویں نمبر پر تھا۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Happy_Planet_Index
ہیپی پلانٹ انڈیکس کے مطابق یہ عوامی بہبود، متوقع زندگی،خوشحالی اور ماحولیاتی اثرات کے پیمانوں سے کسی بھی قوم کے مطمئن ہونے کو ماپتا ہے۔ ضروری نہیں کہ اس کا تعلق مادی اشیا سے ہی ہو۔
ان کی میتھڈولوجی درج ذیل ہے۔
Methodology
The HPI is based on general utilitarian principles — that most people want to live long and fulfilling lives, and the country which is doing the best is the one that allows its citizens to do so, whilst avoiding infringing on the opportunity of future people and people in other countries to do the same. In effect it operationalises the IUCN's (World Conservation Union) call for a metric capable of measuring 'the production of human well-being (not necessarily material goods) per unit of extraction of or imposition upon nature'.[7]

Human well-being is operationalised as Happy Life Years.[8] Extraction of or imposition upon nature is proxied for using the ecological footprint per capita, which attempts to estimate the amount of natural resources required to sustain a given country's lifestyle. A country with a large per capita ecological footprint uses more than its fair share of resources, both by drawing resources from other countries, and also by causing permanent damage to the planet which will impact future generations.[9]

As such, the HPI is not a measure of which are the happiest countries in the world. Countries with relatively high levels of life satisfaction, as measured in surveys, are found from the very top (Colombia in 6th place) to the very bottom (the USA in 114th place) of the rank order. The HPI is best conceived as a measure of the environmental efficiency of supporting well-being in a given country. Such efficiency could emerge in a country with a medium environmental impact (e.g. Costa Rica) and very high well-being, but it could also emerge in a country with only mediocre well-being, but very low environmental impact (e.g. Vietnam).

Each country’s HPI value is a function of its average subjective life satisfaction, life expectancy at birth, and ecological footprint per capita. The exact function is a little more complex, but conceptually it approximates multiplying life satisfaction and life expectancy, and dividing that by the ecological footprint. Most of the life satisfaction data is taken from the World Values Survey and World Database of Happiness, but some is drawn from other surveys, and some is estimated using statistical regression techniques.
 
Top