فاتح
لائبریرین
خوں ریز کرشمہ ناز ستم، غمزوں کی جھُکاوٹ ویسی ہی
پلکوں کی جھپَک، پُتلی کی پھِرَٹ، سُرمے کی گھُلاوٹ ویسی ہی
بے درد، ستم گر، بے پرواہ، بے کل، چنچل، چٹخیلی سی
دل سخت قیامت پتھر سا اور باتیں نرم رسیلی سی
چہرے پر حُسن کی گرمی سے ہر آن چمکتے موتی سے
خوش رنگ پسینے کی بُوندیں سو بار جھَمکتے موتی سی
(نظیر اکبر آبادی)