محمد نعمان
محفلین
خُدایا رکھ بھرم میرا مجھے تُو سُرخرُو کر دے
بہت ہی سُست رو ہوں میں، مجھے تو تُند خُو کر دے
محبت کرنے والے اب نہیں ملتے خدا میرے
کرم کر یوں کہ ایسے لوگ ہر جا کُو بہ کُو کر دے
یہی اب طے ہوا ہے کہ اُسے مروا دیا جائے
کوئی جو آدمی کو آدمی سے دُو بہ دُو کر دے
خُدایا عشق کی نگری میں آیا ہوں کرم کر دے
مرے دل کو بَری کر دے ، مجھے تو باوضُو کر دے
نہیں ہے جیت کَثرت میں ، نہ قلت ہار کا باعث
یہی جذبہ بلالی ہے جسے کہ سُرخُرو کر دے
مجھے خود سے مِلا نُعمان یُوں کہ اُسکا ہو جاؤں
مجھے مَیں سے جُدا کر دے ، مجھے بس تُو ہی تُو کر دے
بہت ہی سُست رو ہوں میں، مجھے تو تُند خُو کر دے
محبت کرنے والے اب نہیں ملتے خدا میرے
کرم کر یوں کہ ایسے لوگ ہر جا کُو بہ کُو کر دے
یہی اب طے ہوا ہے کہ اُسے مروا دیا جائے
کوئی جو آدمی کو آدمی سے دُو بہ دُو کر دے
خُدایا عشق کی نگری میں آیا ہوں کرم کر دے
مرے دل کو بَری کر دے ، مجھے تو باوضُو کر دے
نہیں ہے جیت کَثرت میں ، نہ قلت ہار کا باعث
یہی جذبہ بلالی ہے جسے کہ سُرخُرو کر دے
مجھے خود سے مِلا نُعمان یُوں کہ اُسکا ہو جاؤں
مجھے مَیں سے جُدا کر دے ، مجھے بس تُو ہی تُو کر دے