عابی مکھنوی
محفلین
نشتر کی جگہ ہاتھ میں مرہم وہ لیے ہیں
اِس درجہ عِنایات خُدا خیر کرے جی
اِک بار ِ گراں ٹھہرا ہمیں اپنا تنفس
پھر اُن کے مفادات خُدا خیر کرے جی
کہتے ہیں کہ مر جاؤ تو پھر زندہ کریں گے
اُف اُن کی کرامات خُدا خیر کرے جی
عابی مکھنوی
اِس درجہ عِنایات خُدا خیر کرے جی
اِک بار ِ گراں ٹھہرا ہمیں اپنا تنفس
پھر اُن کے مفادات خُدا خیر کرے جی
کہتے ہیں کہ مر جاؤ تو پھر زندہ کریں گے
اُف اُن کی کرامات خُدا خیر کرے جی
عابی مکھنوی