خُدا نے کہہ دیا جب کُن جہان سارے بنیں غزل نمبر 172 شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
الف عین سر یاسر شاہ
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلن
خُدا نے کہہ دیا جب کُن جہان سارے بنیں
فلک، زمین، مہر، چاند اور تارے بنیں

خُدا کو پانے کا نُسخہ بھی کِتنا آساں ہے
خُدا کے بندوں کو چاہیں، خُدا کے پیارے بنیں

نوازا ہے جِنہیں اللہ نے دولت و دِل سے
تو اُن کو چاہئے مظلوموں کے سہارے بنیں

جو نیک ہیں وہ ہیں روشن، جو بد ہیں وہ ہیں بُجھیں
سُنا ہے مر گئے جو لوگ وہ سِتارے بنیں

ہماری آنکھ ہے محتاج روشنی کی سُنو
پہنچ جو پائے نظر تک وہی نظارے بنیں

ہمیں زمانے کی رنگینیوں سے کیا لینا
ہمیں تو ایک تمنا ہے وہ ہمارے بنیں

ہماری خیر ہے ہم تُم کو دیکھ کر خُوش ہیں
خُدا سے چاہتے ہیں کام سب تمہارے بنیں

نظر تمہیں مری لگ جائے گی اے جانِ غزل
چلے ہو خُود کو جو تُم اس قدر سنوارے بنیں

تلاشنے سے بھی دُنیا میں خال خال ملیں
اگر جو عاشقِ صادق کے گوشوارے بنیں

رُکاوٹیں رہی ہیں راہِ عشق میں اکثر
ہیں سنگ برسیں کبھی اور کبھی شرارے بنیں

مُجھے ہی عشق میں ہر دور میں سزائیں ملیں
مرے لئے ہی سبھی فائدے خسارے بنیں

خیال آتا ہے
شارؔق جو بیٹھیں ساحل پر
ہیں رُوٹھی لہریں سمندر سے تو کنارے بنیں
 

الف عین

لائبریرین
روفی سے متفق ہوں، بنیں جمع کے صیغے کے علاوہ تمنائی یا امر یہ صیغہ ہے۔جیسے اوپر کے دونوں مراسلوں میں 'لیں' اور 'کریں' کا استعمال ہے
 

امین شارق

محفلین
الف عین سر یاسر شاہ اساتذہ کرام سے گزارش ہے کہ رہنمائی فرمائیں کہ اس غزل میں میں کہاں غلطیاں کر بیٹھا ہوں جب کہ میری ناقص عقل کے مطابق۔
بنیں زیادہ تر جمع کے صیغے کے لئے استعمال کیا ہے جیسے
جہان سارے بنیں
تارے بنیں
سہارے بنیں
پیارے بنیں
سِتارے بنیں
نظارے بنیں
کام سب تمہارے بنیں
گوشوارے بنیں
شرارے بنیں
خسارے بنیں
کنارے بنیں
ان دو اشعار میں ایسا لگتا ہے کہ بنے استعمال ہونا چاہئے تھا۔
ہمیں زمانے کی رنگینیوں سے کیا لینا
ہمیں تو ایک تمنا ہے وہ ہمارے بنیں
نظر تمہیں مری لگ جائے گی اے جانِ غزل
چلے ہو خُود کو جو تُم اس قدر سنوارے بنیں
 

یاسر شاہ

محفلین
شارق درج ذیل اشعار ردیف وغیرہ کے لحاظ سے درست ہیں باقی سب غلط۔
خُدا کو پانے کا نُسخہ بھی کِتنا آساں ہے
خُدا کے بندوں کو چاہیں، خُدا کے پیارے بنیں

نوازا ہے جِنہیں اللہ نے دولت و دِل سے
تو اُن کو چاہئے مظلوموں کے سہارے بنیں

ہمیں زمانے کی رنگینیوں سے کیا لینا
ہمیں تو ایک تمنا ہے وہ ہمارے بنیں

ہماری خیر ہے ہم تُم کو دیکھ کر خُوش ہیں
خُدا سے چاہتے ہیں کام سب تمہارے بنیں
دیگر اشعار کی غلطی ایک فاش غلطی ہے جو کہ کم از کم شاعر کو نہیں کرنی چاہیے۔شاعر کو ،کہ جو زبان دان کہلاتا ہے ، عام لوگوں سے بہتر وہ زبان آنی چاہیے جس میں وہ شاعری کر رہا ہے۔اب چاہیے تو یہ کہ شاعری موقوف کر کے اردو زبان سیکھنے کی طرف توجہ کریں یا کم از کم اتنا تو کر ہی لیں کہ ساتھ ساتھ ادبی مطالعہ جاری رکھیں۔
 

الف عین

لائبریرین
محض واحد جمع کا سوال نہیں، بنیں تمنائی کا صیغہ ہے جس کا جمع کا صیغہ بنیں ہو گا، جن اشعار کو@ یاسر شاہ نے منتخب کیا ہے، وہ سب تمنائی ہیں
 

امین شارق

محفلین
شارق درج ذیل اشعار ردیف وغیرہ کے لحاظ سے درست ہیں باقی سب غلط۔







دیگر اشعار کی غلطی ایک فاش غلطی ہے جو کہ کم از کم شاعر کو نہیں کرنی چاہیے۔شاعر کو ،کہ جو زبان دان کہلاتا ہے ، عام لوگوں سے بہتر وہ زبان آنی چاہیے جس میں وہ شاعری کر رہا ہے۔اب چاہیے تو یہ کہ شاعری موقوف کر کے اردو زبان سیکھنے کی طرف توجہ کریں یا کم از کم اتنا تو کر ہی لیں کہ ساتھ ساتھ ادبی مطالعہ جاری رکھیں۔
شاعری موقوف کرنا تو میرے بس میں نہیں ہے البتہ ادبی مطالعہ جاری رکھوں گا۔
 
Top