فاخر رضا
محفلین
وارث بھائی، میں عرض کروں کہ ڈاکٹر کا نام آجکل بیماری سے جُڑ گیا ہے، ڈاکٹر کا نام آتے ہی دماغ میں جراثیم، امراض اور اسپتال آتا ہے. بالکل اسی طرح جیسے پولیس کے ساتھ جرم اور مجرم اور تھانے کا.اچھے ڈاکٹر ہیں آپ قبلہ، اپنے پیٹی بند بھائیوں کے رزق پر لات مار رہے ہیں، آپ کو چاہیئے تھا کہ لکھتے جہاں تھوڑی سی گڑ بڑ محسوس کریں فورا اسپیشلسٹ کے پاس جا کر فیس ادا کریں
مگر عرض یہ ہے کہ ڈاکٹر کا کام ہیلتھ ایجوکیشن، پریوینشن اور ارلی ڈائگنوسس ہے. اردو میں شاید ایسے ہو کہ، صحت کی معلومات لوگوں کو دینا، بیماری سے پہلے اس سے بچاؤ کی تدابیر اور مرض کو اس کے ابتدائی مرحلے پر تشخیص کرنا تاکہ پیچیدگیاں پیدا نہ ہوں.
WHO کے مطابق بیماری کی تعریف یہ ہے کہ انسان کا دماغی، معاشرتی اور جسمانی طور پر صحت مند ہونا اور صرف بیماری کا نہ ہونا صحت نہیں ہے. اس تعریف کے بعد آپ سمجھ سکتے ہیں کہ ڈاکٹر کا کیا کام ہے.
اگر ڈاکٹر، مولوی، تھانے دار اور ہر پروفیشنل اپنا اصل کام سمجھ لے تو یقین جانیں کوئی بھوکا نہیں مرے گا.
آپ سے اس لئے بات کی کہ آپ کی Following کافی ہے اور آپ کے ذریعے کافی لوگوں تک یہ بات پہنچ سکتی ہے. اس بات پر میرے کوئی کاپی رائٹ نہیں ہیں.