السّلام علیکم اساتذہ کرام۔
بڑی مدت کے بعد ایک ایسی جگہ میسر آئی ہے جہاں سے مجھے اپنے شاعری کے شوق کو تسکین دینے کے لیے آپ جیسے کرم فرما ملے ہیں۔
میں نے یہاں پہنچنے میں بہت دیر کر دی اس لیے کچھ جلدی میں ہوں۔ تین چار غزلیں ان پیج میں لکھی ہوئی موجود تھیں سوچا ایک اور بھی بھیج دوں۔ ان کو "ان پیج ٹو یونیکوڈ کنورٹر" کی مدد سے ایم ایس ورڈ میں منتقل کر کے بعد بھیج رہا ہوں۔
لیکن میری پہلی غزل کا فانٹ جو میں نے منتخب کیا تھا وہ اس میں نظر نہیں آ رہی۔ اب جمیل نستعلیق کو دیکھتا ہوں کہ ساتھ دیتا ہے یا نہیں۔
غزل ملاحظہ فرمائیے:
خیالوں میں خوابوں میں آنے لگے ہیں
مجھے پھر سے اب وہ ستانے لگے ہیں
ذرا دیر میں روٹھ جاتے ہیں پھر سے
منانے میں جن کو زمانے لگے ہیں
جلانے میں شاید کمی رہ گئی تھی
دیے اب لحد پر جلانے لگے ہیں
چرا کر نظر آزما کر بھی دیکھا
ملا کر نظر آزمانے لگے ہیں
جو گائے تھے مل کر کبھی کمسنی میں
ترانے وہی یاد آنے لگے ہیں
اگر ہے تمنّا تو دیدار کر لو
مجھے لوگ اب تو اٹھانے لگے ہیں
کیا ہے جنھوں نے مجھے دور اس سے
وہی اب خدا سے ڈرانے لگے ہیں
یہ فرقت کے دن اور فرقت کی راتیں
مرے ہاتھ کیا کیا خزانے لگے ہیں
ذرا بھی نہیں تم کو احساس راقم
وہ کب سے تمھارے سرھانے لگے ہیں
بڑی مدت کے بعد ایک ایسی جگہ میسر آئی ہے جہاں سے مجھے اپنے شاعری کے شوق کو تسکین دینے کے لیے آپ جیسے کرم فرما ملے ہیں۔
میں نے یہاں پہنچنے میں بہت دیر کر دی اس لیے کچھ جلدی میں ہوں۔ تین چار غزلیں ان پیج میں لکھی ہوئی موجود تھیں سوچا ایک اور بھی بھیج دوں۔ ان کو "ان پیج ٹو یونیکوڈ کنورٹر" کی مدد سے ایم ایس ورڈ میں منتقل کر کے بعد بھیج رہا ہوں۔
لیکن میری پہلی غزل کا فانٹ جو میں نے منتخب کیا تھا وہ اس میں نظر نہیں آ رہی۔ اب جمیل نستعلیق کو دیکھتا ہوں کہ ساتھ دیتا ہے یا نہیں۔
غزل ملاحظہ فرمائیے:
خیالوں میں خوابوں میں آنے لگے ہیں
مجھے پھر سے اب وہ ستانے لگے ہیں
ذرا دیر میں روٹھ جاتے ہیں پھر سے
منانے میں جن کو زمانے لگے ہیں
جلانے میں شاید کمی رہ گئی تھی
دیے اب لحد پر جلانے لگے ہیں
چرا کر نظر آزما کر بھی دیکھا
ملا کر نظر آزمانے لگے ہیں
جو گائے تھے مل کر کبھی کمسنی میں
ترانے وہی یاد آنے لگے ہیں
اگر ہے تمنّا تو دیدار کر لو
مجھے لوگ اب تو اٹھانے لگے ہیں
کیا ہے جنھوں نے مجھے دور اس سے
وہی اب خدا سے ڈرانے لگے ہیں
یہ فرقت کے دن اور فرقت کی راتیں
مرے ہاتھ کیا کیا خزانے لگے ہیں
ذرا بھی نہیں تم کو احساس راقم
وہ کب سے تمھارے سرھانے لگے ہیں