کاشفی
محفلین
غزل
(سید انشاء اللہ خان متخلص بہ انشا)
(سید انشاء اللہ خان متخلص بہ انشا)
خیال کیجئے گا، آج کام میں نے کیا
جب اُس نے دی مجھے گالی، سلام میں نے کیا
جب اُس نے دی مجھے گالی، سلام میں نے کیا
کہا یہ صبر نے دل سے کہ "لو خدا حافظ"
حقوقِ بندگی اپنا، تمام میں نے کیا
حقوقِ بندگی اپنا، تمام میں نے کیا
جنوں یہ آپ کی دولت، ہوا حصول مجھے،
کہ ننگ و نام کو چھوڑا ، یہ نام میں نے کیا
کہ ننگ و نام کو چھوڑا ، یہ نام میں نے کیا
مزا یہ دیکھئے گا، شیخ جی رُکے اُلٹے،
جو اُنکا بزم میں ، کل، احترام میں نے کیا
جو اُنکا بزم میں ، کل، احترام میں نے کیا
ہوس یہ رہ گئی، صاحب نے پر کبھی نہ کہا
کہ "آج سے تجھے انشا غلام میں نے کیا"
کہ "آج سے تجھے انشا غلام میں نے کیا"