خیبرپختونخوا حکومت اچھی کارکردگی کادکھانے میں ناکام ہوگئی، پلڈاٹ سروے
اسلام آباد(فخردرانی)پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانپیرنسی (پلڈاٹ)کے حالیہ سروے کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے بلند و بانگ دعوؤں کے باوجود خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوگئی، جبکہ وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ سندھ او ر بلوچستان کی صوبائی حکومتیں بھی اچھی طرز حکمرانی اور کارکردگی دکھانے میں ناکام رہیں ۔ پاکستان کے چاروں صوبوں میں سے پنجاب کی کارکردگی خاصی بہتر رہی ۔ سروے کے مطابق پنجاب کے عوام نے پنجاب حکومت کے کام اور اسکی پالیسی ترجیحاکو پسند کیا۔ اس طرح وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف درجہ بندی میں سب سے اوپر رہے ، جبکہ تینوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کی درجہ بندی منفی رہی۔ پلڈاٹ کے مطابق ان صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت کو عوامی رائے کی بنیاد پر طرز حکمرانی کے معیا ر پر جانچا گیا۔ رپورٹ کے مطابق طرزحکمرانی میں بہتری کیلئے وفاقی حکومت کی کوششیں فائدہ مند ثابت نہیں ہوئیں، عوامی رائے کے مطابق 30میں سے 26اشارئیے منفی رہے۔ تاہم ن لیگ کی صوبائی حکومت کی کارکردگی وفاقی حکومت کے برعکس رہی۔ پنجاب حکومت کی توانائی کی پیداوار اور مینجمنٹ میں این پی آر ز سب سے کم -45فیصدرہی جبکہ غربت کے خاتمے میں -34فیصد، انسداد دہشتگردی میں -31فیصد، بے روزگاری کی انتظام کاری میں -31فیصداورمیرٹ پر بھرتیوںاور ترقیوں کے میں -28فیصدرہی۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی وفاقی اور دیگر صوبائی حکومتوں سے بہتر رہی تاہم پنجاب حکومت کو عام شہریوں کی روز مرہ کی زندگی کو بہتر بنانے کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کی خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی بھی زیادہ خوشنما نہیں رہی کیونکہ اس کی کارکردگی اتنی بہتر نہیں جتنی اس سے توقعات کی جارہی تھیں۔ خیبرپختونخوا کی حکومت نے طرزحکمرانی کے27 اشاریوںمیں 6 میں مثبت این پی آر ز حاصل کیں ۔ شفافیت میں +7فیصد، یوٹیلٹی بلز کلیکشن میں +11فیصدرہی، بہتر طرز حکمرانی کیلئے ٹیکنالوجی کے استعمال کے ضمن میں +9فیصد، بچوں کو بیماریوں سے بچانے کے ضمن میں +8فیصد رہی اور موثر انصاف تک رسائی کے ضمن میں 13فیصد رہی اور پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبے میں خیبرپختونخوا حکومت کی این پی آر +13 فیصد رہی۔ تاہم تحریک انصاف کی قیادت میں قائم خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی دوسرے کئی شعبوں میں منفی رہی۔
اسلام آباد(فخردرانی)پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانپیرنسی (پلڈاٹ)کے حالیہ سروے کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے بلند و بانگ دعوؤں کے باوجود خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوگئی، جبکہ وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ سندھ او ر بلوچستان کی صوبائی حکومتیں بھی اچھی طرز حکمرانی اور کارکردگی دکھانے میں ناکام رہیں ۔ پاکستان کے چاروں صوبوں میں سے پنجاب کی کارکردگی خاصی بہتر رہی ۔ سروے کے مطابق پنجاب کے عوام نے پنجاب حکومت کے کام اور اسکی پالیسی ترجیحاکو پسند کیا۔ اس طرح وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف درجہ بندی میں سب سے اوپر رہے ، جبکہ تینوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کی درجہ بندی منفی رہی۔ پلڈاٹ کے مطابق ان صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت کو عوامی رائے کی بنیاد پر طرز حکمرانی کے معیا ر پر جانچا گیا۔ رپورٹ کے مطابق طرزحکمرانی میں بہتری کیلئے وفاقی حکومت کی کوششیں فائدہ مند ثابت نہیں ہوئیں، عوامی رائے کے مطابق 30میں سے 26اشارئیے منفی رہے۔ تاہم ن لیگ کی صوبائی حکومت کی کارکردگی وفاقی حکومت کے برعکس رہی۔ پنجاب حکومت کی توانائی کی پیداوار اور مینجمنٹ میں این پی آر ز سب سے کم -45فیصدرہی جبکہ غربت کے خاتمے میں -34فیصد، انسداد دہشتگردی میں -31فیصد، بے روزگاری کی انتظام کاری میں -31فیصداورمیرٹ پر بھرتیوںاور ترقیوں کے میں -28فیصدرہی۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی وفاقی اور دیگر صوبائی حکومتوں سے بہتر رہی تاہم پنجاب حکومت کو عام شہریوں کی روز مرہ کی زندگی کو بہتر بنانے کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کی خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی بھی زیادہ خوشنما نہیں رہی کیونکہ اس کی کارکردگی اتنی بہتر نہیں جتنی اس سے توقعات کی جارہی تھیں۔ خیبرپختونخوا کی حکومت نے طرزحکمرانی کے27 اشاریوںمیں 6 میں مثبت این پی آر ز حاصل کیں ۔ شفافیت میں +7فیصد، یوٹیلٹی بلز کلیکشن میں +11فیصدرہی، بہتر طرز حکمرانی کیلئے ٹیکنالوجی کے استعمال کے ضمن میں +9فیصد، بچوں کو بیماریوں سے بچانے کے ضمن میں +8فیصد رہی اور موثر انصاف تک رسائی کے ضمن میں 13فیصد رہی اور پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبے میں خیبرپختونخوا حکومت کی این پی آر +13 فیصد رہی۔ تاہم تحریک انصاف کی قیادت میں قائم خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی دوسرے کئی شعبوں میں منفی رہی۔