داعش کا فتنہ اور اہل توحید کی ذمہ داریاں

فاخر رضا

محفلین
ویسے تو یہاں پیر کو چھٹی ہے مگر فواد پر اس قسم کی تنقید کا مقصد سمجھ نہیں آیا۔ آپ کو فواد کی پوسٹس سے اختلاف ہو سکتا ہے (اور میں بھی کر چکا ہوں) مگر فواد کی حیثیت یہاں امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے نمائندے کی ہے اور اس نے ہمیشہ اس بات کو واضح کیا ہے۔
آپ نے یہ اچھا بتایا. ایک اور بات بتادیں کہ کیا یہاں دیئے گئے مراسلات کو رپورٹ بھی کیا جاتا ہے اور اس کے کیا نتائج ہوسکتے ہیں. بھائی مجھے تو بہت ڈر لگتا ہے گانٹانامو سے
 
ویسے تو یہاں پیر کو چھٹی ہے مگر فواد پر اس قسم کی تنقید کا مقصد سمجھ نہیں آیا۔ آپ کو فواد کی پوسٹس سے اختلاف ہو سکتا ہے (اور میں بھی کر چکا ہوں) مگر فواد کی حیثیت یہاں امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے نمائندے کی ہے اور اس نے ہمیشہ اس بات کو واضح کیا ہے۔
کیا فواد کی نمائندگی پر کسی نے شک کیا ہے. دوسری بات یہ کہ فواد خود سے جواب نہیں دیتے یہ ہم سب جانتے ہیں لیکن جب سوال کے جواب میں جواب وہی آنا ہو تو مائنر چھیڑ چھاڑ چلتی رہتی ہے البتہ اگر فواد کی ذات پر کوئی رکیک حملہ ہو جس کی بنیاد ان کا پروفیشن ہے تو یقینا سوال حق بجانب ہے کہ ایسا کیوں ہوا ہم اگر کہہ رہے ہیں تو اپنی اس کی وجہ یہی ہے کہ یہ خیالات ان کے افسران تک پہنچ جائیں کہ ان کی کون کون سی پالیسیوں یا کاروائیوں پر ہمیں اعتراض ہے اور کیوں شاید کبھی کسی اسٹیج پر ان میں بہتری آجائے اور امریکہ کو ہم بھی ایک ایسا ملک سمجھ سکیں کہ جو دوسروں کی آزادیوں اور اپنے مفادات میں توازن رکھ سکے. جو فی الوقت نظر نہیں آ رہا
 

ربیع م

محفلین
ویسے تو یہاں پیر کو چھٹی ہے مگر فواد پر اس قسم کی تنقید کا مقصد سمجھ نہیں آیا۔ آپ کو فواد کی پوسٹس سے اختلاف ہو سکتا ہے (اور میں بھی کر چکا ہوں) مگر فواد کی حیثیت یہاں امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے نمائندے کی ہے اور اس نے ہمیشہ اس بات کو واضح کیا ہے۔
یہاں تنقید بھی فواد کی ذات پر نہیں اس ادارے پر ہو رہی ہے جس کی وہ نمائندگی کر رہا ہے!
نا کہ اس کی ذاتی شخصیت پر اور یہ وہ سوالات ہیں جو ساری دنیا امریکہ بہادر سے کر رہی ہے!
اور ان کا جواب دینا فواد صاحب پر اپنی روزی روٹی حلال کرنے کیلئے لازم ہے!!
 

Fawad -

محفلین
ان تمام واقعات میں سے دو ہزار پندرہ چودہ تیرہ کے واقعات کتنے ہیں اور اگر یہ واقعات اسی تسلسل سے پیش آئے ہیں تو یہ ثابت ہوتا ہے داعش کو جو آگ لگانے کا کام سونپا گیا تھا وہ مکمل ہو چکا ہے جو بد نظمی اور دہشت پھیلانا تھی پھیل چکی چلو اب اسکی دوسرے درجے کی قیادت میں چھانٹی کرتے ہیں اگر ایسا نہیں ہے تو یہ سب پہلے کہاں تھے


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

يہ کہنا حقائق کے منافی ہے کہ امريکی حکومت نے داعش کے عالمی منظر نامے پر آنے کے ابتدائ دنوں ميں يا تو اس خطرے کو يکسر نظرانداز کيا يا پھر اس عفريت کو روکنے کے ليے سرے سے کوئ کوشش ہی نہيں کی۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے يہ واضح رہے کہ امريکی وزارت خارجہ نے اکتوبر 4 2011 کو البغدادی کو ايک عالمی دہشت گرد قرار ديتے ہوئے اس کی گرفتاری اور موت کے ضمن ميں معلومات کی فراہمی کی صورت ميں 10 ملين ڈالرز کی انعامی رقم کا بھی اعلان کيا تھا جس کی اہميت کا اندازہ اس بات سے لگايا جا سکتا ہے کہ بين الا اقوامی دہشت گرد تنظيم القائدہ کے ليڈر ايمن الزھواری پر مقرر کردہ 25 ملين ڈالرز کی انعامی رقم کے بعد يہ سب سے بڑا انعام ہے۔

قريب پانچ برس قبل داعش کو عالمی دہشت گرد تنظيم قرار دے کر اس پر قدغن لگانا اس بات کو واضح کرتا ہے کہ امريکی حکومت نے کسی بھی مرحلے پر عالمی سطح پر داعش سے درپيش دہشت گردی کے خطرات کو نظرانداز نہيں کيا تھا۔

حتمی تجزيے ميں آئ ايس آئ ايس جيسی دہشت گرد تنظيم کا عراق ميں منظر عام پر آنا اور تشدد کے واقعات ميں حاليہ اضافے کے ليے امريکی حکومت کو مورد الزام قرار نہيں ديا جا سکتا ہے کيونکہ سال 2011 ميں امريکی افواج عراق سے نکل چکی تھيں اور سيکورٹی کی تمام تر ذمہ داری عراقی افواج کے ہاتھوں ميں تھی۔

امريکی افواج کے عراق سے انخلاء کے بعد وہاں کی فعال اور خودمختار حکومت رياست کے معاملات کے ليے ذمہ دار ہے

داعش کی دہشت گرد کاروائيوں کے آغاز سے ہی امريکہ ان غير ملکی ممالک کے اتحاد ميں پيش پيش رہا ہے جنھوں نے اس سوچ اور نظريے کے خاتمے اور اسے محدود کرنے کے ليے بيش بہا معاشی امداد اور لاجسٹک سپورٹ اور تعاون فراہم کيا ہے جو آپ کے نزديک خطے ميں ہمارے مفادات اور اہداف کے حصول ميں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔

اگر آپ گزشتہ چند برسوں کے دوران امريکہ ميں قومی سطح پر ميڈيا پر ہونے والی عمومی گفتگو، خارجہ پاليسی کے دھارے اور عالمی سطح پر ہمارے اسٹريجک تعلقات کے ضمن ميں اہم ترين معاملات کا جائزہ ليں تو آپ خود ديکھ سکتے ہیں کہ خطے کے سياسی اور جغرافيائ مستقبل پر آئ ايس آئ ايس کی خونی سوچ کے دوررس نتائج اور اس عفريت سے درپيش خطرات سے آگاہی کو بڑھانے کے ليے ہماری جانب سے تو ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

اگر آپ کے الزامات ميں کوئ بھی صداقت ہوتی تو کيا اس صورت ميں ہمارے ليے يہ زيادہ مفيد نہيں ہوتا کہ ہم خطے ميں آئ ايس آئ ايس کی ممکنہ پہنچ پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہوتے، بجائے اس کے کہ ہم ہر عالمی فورم پر اس خطرے کے حوالے سے آگہائ پيدا کرنے کے ليے سعی کر رہے ہيں؟

ستم ظريفی ديکھيں کہ ايک جانب تو امريکی فوج روزانہ عراق ميں داعش کے محفوظ اور اہم ترين ٹھکانوں پر تابڑتوڑ حملے کر کے اس کی صلاحيت کو کم کرنے کے علاوہ اس کی پيش رفت کو روک رہی ہے اور اس کے باوجود ايسے رائے دہندگان موجود ہيں جو بدستور ان احمقانہ کہانيوں پر يقين کيے بيٹھے ہيں کہ جن دہشت گردوں کا ہم تعاقب کر رہے ہيں وہ کسی بھی طور ہمارے ہی "اہم ترين اثاثے" ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter
 

Fawad -

محفلین
کیا ابوبکر بغدادی کی امریکی سینیٹر کے ساتھ تصویر جعلی ہے... ؟؟؟


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

جہاں تک سينيٹر مکين کی تصاوير کا تعلق ہے جن کا آپ حوالہ دے رہے ہيں تو وہ مئ 2013 ميں ان کے شام کے دورے کے دوران لی گئ تھيں۔ يقینی طور پر انھوں نے "فی سيرين آرمی" کے جنگجوؤں سے ملاقات کی تھی ليکن ايسا اس وقت ہوا تھا جب سينيٹ کی فارن ريليشن کميٹی نے شام ميں حکومت کے خلاف برسرپيکار قوت کو ہتھيار فراہم کرنے کے ليے باقاعدہ بل کی منظوری تھی۔ امريکی حکومت کی جانب سے ان جاری عالمی کوششوں کا حصہ بننا جن کا مقصد شام کے عوام کی ايک ظالم حکمران کے خلاف مدد کرنا تھا، ايک جانی مانی اور سرکاری طور پر تسليم شدہ حقيقت ہے۔

شام کے عوام کا ساتھ دينے کی پاداش ميں ہم پر تنقيد کرنے سے پہلے وہاں پر جاری خانہ جنگی کی صورت حال کو بھی مدنظر رکھيں جس کی بدولت طاقت کے نشے ميں چور جابر حکمران کے ہاتھوں ہزاروں بے گناہ شہريوں کا قتل عام جاری ہے۔اور وہ بھی ايک ايسی حکومت کے ہاتھوں جو نا تو کسی عالمی قانون اور ضابطے کو خاطر ميں لا رہی ہے اور نا ہی عالمی براداری کی جانب سے اپيلوں پر کان دھر رہی ہے۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے سينيٹر مکين کے آئ ايس آئ ايس کے حوالے سے موقف پر بھی ايک نظر ڈال ليں جس سے اس دعوی کی قلعی کھل جاتی ہے کہ وہ البغدادی سے مل کر اس تنظيم کے کسی بھی اقدام کی حمايت کے ليے کوششيں کريں گے۔

McCain urges ground troops to defeat Isis: 'They're winning, and we're not'

کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ آئ ايس آئ ايس کا ليڈر کسی بھی ايسے امريکی سياست دان سے ملاقات يا اس سے کسی بھی قسم کی تعاون کی پيشکش قبول کر لے گا جو عوامی سطح پر يہ مطالبہ کر رہا ہے کہ خطے ميں امريکی افواج کو بھيجا جائے تا کہ وہ آئ ايس آئ ايس کے جنگجوؤں کا براہراست مقابلہ کر سکيں؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter
 

Fawad -

محفلین
اب آپ کی اس بات سے سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیوں امریکہ بہادر جس پر یہ الزام آتا ہے کہ وہ داعش کا مائی باپ ہے داعش کو امریکی اسلحے کی فراہمی بند نہیں کر سکا.
ایک آئی پی ایڈریس سے گوام جزیرے میں جنگل میں چھپے ہوئے دہشت گرد کو ڈھونڈ لینے والا امریکہ کیا شام اور عراق میں پیدا ہونے والے اس فتنے کا کہیں نا کہیں ذمہ دار نہیں ہے... ؟؟؟ اسلحہ امریکی. تربیتی کیمپوں میں لگے ہوئے تمبو امریکی. انٹرنیٹ پر کنٹرول اور وسیع تر پیمانے پر وسائل تک رسائی امریکی. امریکہ کو یہ بھی پتہ ہے کہ وہ تیل بیچ رہے ہیں اور خریدار کوئی نا کوئی ہے.


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ميں نے اپنی گزشتہ پوسٹ ميں تفصيل سے واضح کيا ہے کہ داعش کے جنگجو کن معاشی وسائل کو بروئے کار لا کر نا صرف يہ کہ اپنی دہشت گرد کاروائياں جاری رکھے ہوئے ہيں بلکہ اپنے گروہ کی روزمرہ کی بنياد پر ضروريات کو بھی پورا کرتے ہيں۔

اس حوالے سے کوئ ابہام نہيں ہونا چاہیے۔ امريکی حکومت نے آئ ايس آئ ايس کو باضابطہ ايک عالمی دہشت گرد تنظيم کا درجہ دے رکھا ہے۔ اس فيصلے کا ايک اہم مقصد اور ہدف اس بات کو بھی يقينی بنانا ہے کہ امريکی دائرہ اختيار کے اندر کالعدم قرار دی جانی والی تنظيم، افراد يا سياسی عنصر کی کسی بھی قسم کی معاشی سرگرمی، تربيت، سازوسامان کی منتقلی، رقم کی ترسيل يا ان سے متعلق بنک اکاؤنٹس کو منجمد کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی معاشی اور عسکری صلاحيت کو غير فعال کيا جا سکے۔

امريکی حکومت کی جانب سے آئ ايس آئ ايس کو سرکاری سطح پر دہشت گرد تنطيم قرار ديے جانے کے
بعد کسی بھی ايسے فرد يا گروہ کے ليے امريکہ کے اندر بنک اکاؤنٹ کا حصول ايک غير قانونی عمل ہے۔ امريکی حکومت کے عملی اقدامات ہمارے اس عزم اور موقف کا اعادہ کرتے ہيں جس کے مطابق ہم داعش تک مالی وسائل کی منتقلی کے عمل کو روکنے کے ليے ہر ممکن کوشش کر رہے ہيں۔

آپ کی يہ رائے کہ امريکہ مبينہ طور پر آئ ايس آئ ايس کے معاشی وسائل کو ختم کرنے کے ليے کسی قسم کی کاروائ نہيں کر رہا، اس تاثر کو فروغ ديتی ہے کہ گويا خطے ميں آئ ايس آئ ايس اور ديگر منسلک دہشت گرد تنطيموں تک رقم کی فراہمی کے عمل کو روکنے کے ليے واشنگٹن ميں صرف ايک بٹن دبانے کی دير ہے اور پھر سارے معاملات از خود درست ہو جائيں گے۔

بدقستمی سے خطے ميں آئ ايس آئ ايس کے معاشی وسائل اور رقم کی منتقلی سے متعلق زمينی حقائق اور معاملات اس سے کہيں زيادہ پيچيدہ اور خطے کے کئ فريقين کی جانب سے اجتماعی کوششوں کے متقاضی ہيں۔

سب سے پہلی بات تو يہ ہے کہ آئ ايس آئ ايس کو معاشی طور پر اب تک کی سب سے زيادہ مضبوط تنظيم قرار ديا گيا ہے اور ان کے معاشی ذرائع ميں تيل کی غير قانونی فروخت، بھتہ خوری اور عراق اور شام ميں اپنے اثر ورسوخ کو بڑھانے کے لیے ايک انتہائ مربوط چندہ مہم بھی شامل ہے جس کے ليے سوشل ميڈيا کو بھی بڑے پيمانے پر استعمال کيا جارہا ہے۔

جہاں تک امريکی حکومت کا تعلق ہے تو ہم آئ ايس آئ ايس کی قيادت اور اس تنظيم کو رقم کی فراہمی کے ذمہ دار افراد پر معاشی قدغنيں لگانے کے ليے تيار ہيں۔ ہم عملی طور پر ايسے افراد، گروہوں اور سياسی عناصر کا تعاقب کر رہے ہيں جو کسی بھی طور آئ ايس آئ ايس کی خونی سرگرميوں کو جاری رکھنے کے ليے تعاون، مدد يا حمايت فراہم کر رہے ہيں۔

ستمبر 2014 کو امريکی محکمہ خزانہ کی جانب سے ايک عسکری کمانڈر سميت ايسے دو افراد پر قدغن لگائ گئ جنھوں نے اس تنظيم کے ليے دو ملين ڈالرز کا چندہ اکٹھا کيا تھا۔ اسی طرح اگست 6 2014 کو امريکی محکمہ خزانہ نے دہشت گردی کی کاروائيوں کے ليے رقم کی فراہمی کی پاداش ميں تين اہم کرداروں پر پابندی کا اعلان کيا جن ميں عبدالرحمن نامی شخص بھی شامل تھا جس نے نا صرف يہ کہ کويت سے شام ايک خطير رقم کی منتقلی ميں آئ ايس آئ ايس کو مدد فراہم کی تھی بلکہ اس نے شام سے عراق جانے والے غير ملکی جنگجوؤں کو معاشی وسائل بھی بہم پہنچائے تھے۔

Treasury Designates Three Key Supporters of Terrorists in Syria and Iraq

تاہم ان جاری کوششوں کے ضمن ميں خطے کے ديگر شراکت داروں کا باہم تعاون اور اشتراک عمل بھی ضروری ہے جن ميں عراق اور شام کے وہ نجی بنک بھی شامل ہيں جہاں آئ ايس آئ ايس کے فنڈز اکٹھے کيے جاتے ہيں۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے يہ بھی واضح رہے کہ آئ ايس آئ ايس کی فنڈنگز کو روکنے کے ليے کی جانے والی کوششوں کے مثبت نتائج بھی سامنے آنے شروع ہو گئے ہیں۔ کچھ ماہ قبل آئ ايس آئ ايس کی تيل کی پيداوار اور اس کی ترسيل کے ليے موجود نيٹ ورک کی وسعت جس سطح پر تھی، اب صورت حال اس سے خاصی مختلف ہے۔ حاليہ اعدادوشمار کے مطابق آئ ايس آئ ايس کی جانب سے بليک مارکيٹ ميں ستر ہزار بيرل خام تيل کی ترسيل کا عمل اب گھٹ کر قريب پچيس ہزار بيرل تک رہ گيا ہے اور اس پيداوار کی وجہ بھی اسد حکومت ہے جو اب بھی آئ ايس آئ ايس کے زير تسلط علاقوں سے حاصل ہونے والے تيل سے مستفيد ہو رہی ہے۔

امريکی محکمہ وزارت نے واضح کر ديا ہے کہ جو کوئ بھی آئ ايس آئ ايس کی جانب سے چوری کردہ تيل کی تجارت ميں ملوث پايا گيا، اس پر معاشی پابندياں لگائ جائيں گی۔

U.S. warns of sanctions on buyers of Islamic State oil

علاوہ ازيں امريکی اور اتحادی افواج کی فضائ بمباری کے ذريعے مشرقی شام ميں تيل کی ان ريفائنروں کو نشانہ بنايا گيا ہے جو آئ ايس آئ ايس کے قبضے ميں ہيں۔

امريکی حکومت بدستور ترکی اور کردستان کی مقامی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تا کہ آئ ايس آئ ايس کے زير اثر علاقوں سے سرحد پار تيل کی ترسيل کے عمل کو روکا جا سکے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter
 

فاخر رضا

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

جہاں تک سينيٹر مکين کی تصاوير کا تعلق ہے جن کا آپ حوالہ دے رہے ہيں تو وہ مئ 2013 ميں ان کے شام کے دورے کے دوران لی گئ تھيں۔ يقینی طور پر انھوں نے "فی سيرين آرمی" کے جنگجوؤں سے ملاقات کی تھی ليکن ايسا اس وقت ہوا تھا جب سينيٹ کی فارن ريليشن کميٹی نے شام ميں حکومت کے خلاف برسرپيکار قوت کو ہتھيار فراہم کرنے کے ليے باقاعدہ بل کی منظوری تھی۔ امريکی حکومت کی جانب سے ان جاری عالمی کوششوں کا حصہ بننا جن کا مقصد شام کے عوام کی ايک ظالم حکمران کے خلاف مدد کرنا تھا، ايک جانی مانی اور سرکاری طور پر تسليم شدہ حقيقت ہے۔

شام کے عوام کا ساتھ دينے کی پاداش ميں ہم پر تنقيد کرنے سے پہلے وہاں پر جاری خانہ جنگی کی صورت حال کو بھی مدنظر رکھيں جس کی بدولت طاقت کے نشے ميں چور جابر حکمران کے ہاتھوں ہزاروں بے گناہ شہريوں کا قتل عام جاری ہے۔اور وہ بھی ايک ايسی حکومت کے ہاتھوں جو نا تو کسی عالمی قانون اور ضابطے کو خاطر ميں لا رہی ہے اور نا ہی عالمی براداری کی جانب سے اپيلوں پر کان دھر رہی ہے۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے سينيٹر مکين کے آئ ايس آئ ايس کے حوالے سے موقف پر بھی ايک نظر ڈال ليں جس سے اس دعوی کی قلعی کھل جاتی ہے کہ وہ البغدادی سے مل کر اس تنظيم کے کسی بھی اقدام کی حمايت کے ليے کوششيں کريں گے۔

McCain urges ground troops to defeat Isis: 'They're winning, and we're not'

کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ آئ ايس آئ ايس کا ليڈر کسی بھی ايسے امريکی سياست دان سے ملاقات يا اس سے کسی بھی قسم کی تعاون کی پيشکش قبول کر لے گا جو عوامی سطح پر يہ مطالبہ کر رہا ہے کہ خطے ميں امريکی افواج کو بھيجا جائے تا کہ وہ آئ ايس آئ ايس کے جنگجوؤں کا براہراست مقابلہ کر سکيں؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter
ایک ہی جواب ہے. چٹ بھی میری اور پٹ بھی میری.
ماشاءاللہ
ایک شعر یاد آگیا
خرد کا نام جنوں رکھ دیا جنوں کا خرد
جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے
بھائی ایک طرف آپ ایک حکومت کو ظالم قرار دے کر باغیوں کو اسلحہ سپلائی کرتے ہیں، دوسری طرف آئی ایس کے خلاف ہونے کی بات کرتے ہیں، تیسری طرف حال ہی میں روس کے ساتھ ملکر شام کی حکومت کو تسلیم کرتے ہوئے وہیں موجود متعدد گروپس کے خلاف کارروائی کا اعلان کرتے ہیں، چوتھی طرف آپ کا پروردہ اسرائیل انہیں علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرتا ہے.
کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے.
یا تو یہ پالیسی ساز خود کنفیوز ہیں یا تمام لوگوں کو معذرت کے ساتھ پاجی سمجھتے ہیں
 

Fawad -

محفلین
۔۔۔۔۔۔۔ اور اس کے کیا نتائج ہوسکتے ہیں. بھائی مجھے تو بہت ڈر لگتا ہے گانٹانامو سے

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ہم ايک پبلک فورم پر اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہيں جس کا مقصد ہی يہ ہے کہ ايسے خيالات، سوچ اور رائے ايک دوسرے کے سامنے رکھيں جو متضاد اور مختلف ہوں۔ جن رائے دہندگان نے مختلف فورمز پر ميری پوسٹنگز پڑھی ہيں، وہ يقينی طور پر ان فورمز پر مختلف دوستوں کی جانب سے امريکہ کے خلاف، ميری ذات پر اور ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم پر کی جانے والی شديد تنقيد سے بھی واقف ہوں گے۔ ميں آپ کو يقين دلاتا ہوں کہ وہ تمام دوست بخيريت ہيں اور اس وقت بھی فورمز پر اپنی آزاد رائے کا اظہار کر رہے ہيں۔​
ان خدشات کا اظہار مجھ سے کچھ اردو فورمز پر ساتھيوں نے پہلے بھی کيا ہے کہ اگر وہ امريکہ کے خلاف کچھ بات کريں گے تو امريکی حکومتی ادارے ان کے خلاف کاروائ کريں گے۔ ان دوستوں کی خدمت ميں عرض ہے کہ وہ امريکہ کے کسی بھی نشرياتی ادارے کے ٹی وی چينل يا کوئ بھی اخبار اٹھا کے ديکھ ليں اس ميں آپ کو مسلمانوں سميت ہر مقطبہ فکر کے لوگ امريکی حکومت کی مختلف پاليسيوں کے خلاف يا اس کے حق ميں اظہار خيال بغير کسی خوف کے کرتے نظر آئيں گے۔ ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کے قيام کا مقصد ہی يہ ہے کہ امريکی پاليسيوں کے حوالے سے آپ کو امريکی حکومت کے موقف سے آگاہ کيا جا سکے اور آپ کا موقف سنا جائے

آخر ميں صرف اتنا کہوں گا کہ ميرا مقصد کسی بھی موضوع پر آپ کو قائل کرنا نہيں ہے۔ ميرا نقطہ نظر صرف اتنا ہے کہ جب آپ کسی خبر يا موضوع پر اپنی رائے قائم کريں تو تحقيق اور اعدادوشمار کی روشنی ميں تصوير کے دونوں رخ سمجھنے کی کوشش کريں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter

 

فاخر رضا

محفلین
ایک اور بات کی وضاحت بھی کر دیں کہ شام میں موجود باغیوں، القاعدہ اور آئی ایس میں امریکہ اور روس کس طرح تمیز کریں گے. یہ انتہائی پیچیدہ معاملہ ہے. اس حوالے سے روس پھر بھی ایک واضح موقف رکھتا ہے جبکہ امریکہ کا موقف بار بار بدل رہا ہے. کبھی نرم کبھی گرم. Fawad -
 

Fawad -

محفلین
افغانستان پر حملہ کیونکہ اسامہ بن لادن کے خلاف ثبوت کے بنا انہوں نے اسامہ امریکہ کے حوالے کرنے سے انکار کیا تھا جبکہ ترکی میں بغاوت کے سرخیل گولن کو ان کے حوالے کرنے سے انکار اسی بناء پر کیا گیا کہ اس کے خلاف ثبوت کے بغیر اسے حوالہ ترکی کرنا امریکہ بہادر کے لیے ناجائز ہے اب تو ترکی کو بھی امریکہ پر چڑھ دوڑنا چاہیئے کہ جو حرکت افغانستان نے اسامہ کے سلسلے میں کی وہی حرکت امریکہ گولن کے معاملے پر کر رہا ہے.....


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

سب سے پہلے تو ميں يہ واضح کر دوں کہ امريکی حکومت کسی ايسے شخص يا سياسی عنصر کو تحفظ فراہم کرنے يا اس کی حمايت کا ارادہ نہيں رکھتی ہے جو تشدد اور افراتفری کا محرک بنے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے اس ضمن ميں بالکل واضح بيان ديا ہے۔

"يہ تاثر کہ امريکہ فتح اللہ گلين کی پشت پنائ کر رہی ہے، حقائق کے منافی ہے"

علاوہ ازيں يہ تاثر بھی بالکل غلط ہے کہ امريکی وزير خارجہ جان کيری نے کسی بھی طور اپنے بيانات ميں فتح اللہ گلين کا دفاع کيا ہے۔

اس ضمن ميں ان کا بيان من وعن پيش ہے

"ہميں جامع شواہد ديکھنے کی ضرورت ہے جو دنيا کے کسی بھی ملک کے حوالگی کے قوانين اور اس ضمن ميں رائج طريقہ کار اور ضوابط کے مطابق ہوں۔ اگر يہ شواہد اس معيار کے مطابق ہيں تو پھر اس ضمن ميں ترکی کے ساتھ ہمارے معاہدے کے عين مطابق ہميں ان کی حوالگی کے ضمن ميں کوئ اعتراض نہيں ہے اور ہم اس عمل ميں رکاوٹ نہيں بنيں گے"

نو گيارہ کے واقعے کے بعد اسامہ بن لادن کے خلاف مقدمے اور پھر اس کا موازنہ امريکہ ميں مقيم کسی ايسے فرد يا افراد سے کرنا جو ترکی ميں حکومت کا تختہ الٹانے کی کوشش کے ضمن ميں مبينہ طور پر ملوث ہو سکتا ہے، بالکل غير دانشمندانہ اور غير منطقی ہے۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح کر دوں کہ امريکی حکام نے نيويارک ميں نو گيارہ کے اندوہناک واقعے کے بعد ذمہ دار افراد کے خلاف نا صرف يہ کہ تحقيقات کيں تھيں بلکہ شواہد بھی فراہم کيے تھے۔ صرف يہی نہيں بلکہ ان افراد کے خلاف بھی قانونی چارہ گوئ کی گئ جو کہ اگرچہ اس واقعے کے روز موقع پر موجود نہيں تھے ليکن منصوبہ بندی کے عمل ميں شامل تھے۔ امريکی حکومت کی جانب سے کی جانے والی جامع تفتيش اور اس کے بعد قانونی کاروائ کے نتيجے ميں ان ميں کئ افراد اب امريکہ کی جيلوں ميں لمبی قيد کاٹ رہے ہيں۔

اور آخر ميں يہ بھی واضح رہے کہ اسامہ بن لادن نے نا صرف يہ کہ سال 1996 ميں ہی امريکہ کے خلاف باقاعدہ جنگ کا اعلان کر ديا تھا بلکہ اس ضمن ميں کئ فتوے بھی جاری کيے اور پھر اپنی دھمکيوں پر عمل کرتے ہوئے دنيا بھر ميں امريکی شہريوں، املاک اور مفادات پر کئ دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی بھی کی۔

نو گيارہ کے واقعے سے قبل اسامہ بن لادن اور القائدہ کی جانب سے امريکہ کے خلاف جرائم کی تاريخ اور اس ضمن ميں کچھ تاريخی حقائق اس ويب لنک پر موجود ہيں۔

Al-Qaeda: Declarations & Acts of War

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter
 

Fawad -

محفلین
عراق میں صدام حسین کو گرفتار کر کے قتل کروایا گیا کہ وہ آمر تھا جبکہ خلیجی ممالک کی آمریتیں آپ کی بہترین دوست.


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح کر دوں کہ صدام حسين کو عراق کی خصوصی عدالت نے سال 1982 ميں 148 عراقی شہريوں کو موت کی گھاٹ اتارنے پر پھانسی کی سزا سنائ گئ تھی۔

امريکی حکومت اس مقدمے ميں نا تو فريق تھی اور نا ہی ہمارا کوئ مفاد اس فيصلے سے وابستہ تھا جس کے نتيجے ميں صدام حسين کو پھانسی دی گئ۔ اس ضمن ميں قانونی جارہ جوئ، فيصلہ سازی اور حتمی ذمہ داری ان افراد اور عہديداران کے سر ہے جو اس وقت حکومتی نظام چلا رہے تھے۔​

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter
 

Fawad -

محفلین
لیبیا کے معمر قذافی کے بعد کیا لیبیا زیادہ محفوظ ہوا یا غیر محفوظ.

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
بعض رائے دہندگان کی رائے کے مطابق اگر ليبيا میں صورت حال کا محرک محض امريکہ کا مسلم ممالک کے وسائل پر قبضے کا ديرينہ خواب ہے تو پھر خطے کے مسلم ممالک امريکی حکومت کی کوششوں کی حمايت کيوں کرتے رہے ہيں؟ اور اگر اس کا جواب وہی گھسا پٹا نظريہ ہے کہ تمام مسلمان حکمران امريکہ کی کٹھپتلياں ہيں تو پھر ميرا سوال يہ ہے کہ امريکی حکومت اپنی ان کٹھ پتليوں کے خلاف عوامی ردعمل کو بڑھتا ہوا کيوں ديکھنا چاہے گی؟

اس طرح کے سازشی نظريات اور دلائل جو ايک دوسرے کی نفی کرتے ہيں ان کی بنيادی منطق اور سوچ پر صرف حيرت کا اظہار ہی کيا جا سکتا ہے۔

امريکی حکومت کے پاس نہ تو اتنے وسائل ہيں اور نہ ہی خواہش کہ وہ ہزاروں ميل دور ممالک ميں بڑے پيمانے پر عوامی ريليوں اور احتجاجی مظاہروں کو کنٹرول کر سکے يا ان کا موجب بنے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter

 

Fawad -

محفلین
کیا عراق اور شام میں ہونے والے سارے معاملے کا آغاز امریکہ کی طرف سے عراق پر حملے کے ضمنی اثرات اور شام میں امریکی تربیت یافتہ باغیوں کو اسلحہ کی بے حساب و کتاب فراہمی سے نہیں ہے.


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امريکی حکومت کو خطے ميں جاری تشدد کے ليے اس ليے مورد الزام قرار نہيں ديا جا سکتا کيونکہ ہمارے تو فوجی بھی زمين پر موجود نہيں ہيں۔ اس ميں کوئ شک نہيں ہے کہ داعش کے دہشت گردوں کی جانب سے جاری پرتشدد کاروائيوں کو روکنے کے ليے ہم يقینی طور پر لاجسٹک اور عسکری معاونت فراہم کر رہے ہيں۔ تاہم ہمارے اقدامات ان مشترکہ عالمی کوششوں کا حصہ ہيں جن ميں وسائل ميں شراکت، اينٹيلی جنس اور خطے کے تمام فريقين اور اسٹريجک اتحادوں کا اتفاق رائے بھی شامل ہے۔

يہ يکطرفہ رائے اس ليے بھی درست نہيں ہے کيونکہ ہم اپنے شراکت داروں کو بے شمار وسائل فراہم کر رہے ہيں جس کی بحرصورت ايک معاشی قيمت بھی ہے جو ہم بدستور چکا رہے ہيں۔

جيسا کہ صدر اوبامہ نے متعدد بار اپنے بيانات ميں واضح کيا ہے کہ آئ ايس آئ ايس کے دہشت گردوں سے درپيش خطرات سے نبرد آزما ہونے کے ليے مقامی حکومتوں اور فريقين کو کليدی کردار ادا کرنا ہو گا۔

امريکی حکومت بدستور ان عالمی کوششوں کا اہم حصہ رہے گی جن کا مقصد خطے ميں اپنے اتحاديوں کو وہ وسائل اور مواقع فراہم کرنا ہيں جن کے ذريعے وہ اپنے آپ کو آئ ايس آئ ايس سے درپيش خطرات سے محفوظ رکھ سکيں

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter
 
اوپر دیئے گئے جوابات میں سے متعلقہ جوابات کتنے ہیں اور سوال گندم جواب چنا کتنے یہ قارئین خود ہی فیصلہ کر لیں. یہ تو امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا حال ہے.

سوال باغیوں کو فراہم کردہ اسلحہ کا آئی ایس آئی ایس کے زیر استعمال ہونا اور اس سلسلے میں امریکی پالیسی کی وضاحت تھا جبکہ جواب ملا امریکہ کی لوجسٹک اور دیگر حرکتیں.اور یہ پالیسی بیان کہ ہمارے فوجی گراؤنڈ پر موجود نہیں جب پچیس سال بعد ڈی کلاسی فائیڈ کاغذات نکلیں گے تو پتہ چلے گا کہ امریکی فوج کہاں کہاں گراؤنڈ پر موجود "نہیں" تھی تب تک آپ آفیشییلی ہر ایسی بات کو رد کرتے رہیئے اور اپنے تابوت خاموشی سے اٹھاتے رہیئے

سوال صدام حسین کے ڈکٹیٹر ہونے کے ساتھ ساتھ امریکہ کا اسی معیار پر دوسرے ًڈکٹیٹرز کی حمایت اور دوستی کا دم بھرنا تھا اور جواب ملا صدام کو سزا ہم نے نہیں بلکہ ہماری کٹھ پتلی عدالت نے دی

سوال پری اور پوسٹ قذافی لیبیا میں فرق کا تھا اور جواب حیرت کا اظہار اور منطق اور عقل کو سمجھنے میں ناکامی.

اب آپ کے یہ سوالات تو واقعی سوچنے والے ہیں کہ جب اس ملک پر قبضہ ہوا تو آپ قابض فوجوں کے جنہیں نہ بین الاقوامی حمایت حاصل تھی نہ ہی آپ کی ربر سٹیمپ سیکیوریٹی کونسل نے اس کی منظوری دی تھی پھر بھی آپ اس ملک پر قبضہ کرتے ہیں. اس کی پوری قیادت کو گرفتار کرنے پر انعامات کا اعلان کرتے ہیں. اس ملک کا ڈھانچہ مکمل طور پر ختم کر دیتے ہیں اور پھر وہاں ایک عدالت قائم ہوتی ہے جس کو مکمل سہولیات کی فراہمی امریکی میرینز کے ہاتھ ہوتی ہے اس ملک پر قابض افواج سیاہ و سفید کی مالک ہوتی ہیں اور ایک آزاد عدالت جس کے جج کو تنخواہ بھی قابض فوجیں دے رہی ہوتی ہیں وہ ایک ایسے واقعے کو بنیاد بنا کر سابقہ حکمران کو سزائے موت دے دیتا ہے جو تیس سے چالیس سال کے درمیانی عرصے میں اس کی حکومت کے تحت ہوا ہوتا ہے تو پھر ایسی عدالت کو غیر جانب دار تسلیم کرنا کیا عقلی دلائل سے ممکن ہے.. ؟؟؟ اگر ایسا ممکن ہے تو براہ کرم ہماری عقلوں کو روشن کیجئے کیونکہ ہم تیسری دنیا کی وہ اقوام ہیں جنہیں اس میں امریکی نفوذ و سازشیت کی بو آتی ہے. شاید آپ ہمیں کچھ سمجھا سکیں کہ ایسا نہیں ہے.

ویسے بھی ہر بات سمجھائی جائے یہ ممکن نہیں ہوتا کیونکہ بہت سے تضادات واضح ہونے کے باوجود ترجمان وہی بول سکتا ہے جس کی اسے اجازت ہو حقیقت چاہے کچھ بھی ہو جہاں ایسا محسوس ہو ایک اسمائیلی دے کر اشارہ کر دیا کریں ہم سمجھ جائیں گے.

آپ کے تمام اوپری بیانات آپس میں متناقص ہیں
 
آخری تدوین:
اکمل زیدی آپ کی بات سے نوے فیصد اتفاق ہے. پٹھو والا لفظ غیر پارلیمانی ہونے کی بناء پر کاروائی سے حذف کیا جائے. ہاں Fawad - سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ اٹھارہ بلین ڈالر کی بینکرپسی امریکہ میں فائل ہوتی ہے جو کہ ایک نظام بنا کر حکومتی مداخلت سے ختم کی جاسکتی ہے لیکن امریکہ بہادر اسرائیل شریف کو اڑتیس ارب کی فوجی امداد فراہم کرتا ہے جبکہ اسکا انسانی حقوق اور فلسطینی عوام پر پھول برسانے کا شاندار ریکارڈ بھی ابو اسرائیل امریکہ بہادر پر واضح ہے تو یہ تناقص بھی مسلمان ملکوں میں امریکہ کی ایسی حکمت عملی پر سوال اٹھاتا ہے جہاں عراق لیبیا شام میں تو ظالم حکومتوں کے خلاف مالی اور اسلحہ اور حملوں سے انسانی حقوق کی مدد کی جاتی ہے لیکن فلسطین پر قابض دن رات ایگریشن کرنے والے اسرائیل کی حکومت کو اڑتیس بلین ڈالر کی فوجی امداد دی جاتی ہے کیا یہ منظر نامہ ایک بڑے پیمانے پر غیر متوازن امریکی پالیسیوں کو ظاہر نہیں کرتا... ؟؟؟
 

اکمل زیدی

محفلین
اکمل زیدی آپ کی بات سے نوے فیصد اتفاق ہے. پٹھو والا لفظ غیر پارلیمانی ہونے کی بناء پر کاروائی سے حذف کیا جائے. ہاں Fawad - سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ اٹھارہ بلین ڈالر کی بینکرپسی امریکہ میں فائل ہوتی ہے جو کہ ایک نظام بنا کر حکومتی مداخلت سے ختم کی جاسکتی ہے لیکن امریکہ بہادر اسرائیل شریف کو اڑتیس ارب کی فوجی امداد فراہم کرتا ہے جبکہ اسکا انسانی حقوق اور فلسطینی عوام پر پھول برسانے کا شاندار ریکارڈ بھی ابو اسرائیل امریکہ بہادر پر واضح ہے تو یہ تناقص بھی مسلمان ملکوں میں امریکہ کی ایسی حکمت عملی پر سوال اٹھاتا ہے جہاں عراق لیبیا شام میں تو ظالم حکومتوں کے خلاف مالی اور اسلحہ اور حملوں سے انسانی حقوق کی مدد کی جاتی ہے لیکن فلسطین پر قابض دن رات ایگریشن کرنے والے اسرائیل کی حکومت کو اڑتیس بلین ڈالر کی فوجی امداد دی جاتی ہے کیا یہ منظر نامہ ایک بڑے پیمانے پر غیر متوازن امریکی پالیسیوں کو ظاہر نہیں کرتا... ؟؟؟
فیصل بھائی میں تو پٹھا لکھ رہا تھا پھر بھی پٹھو پر اکتفا کیا اب آپ خود دیکھیں کسی کی زیادتیوں کو ملمع چڑھا کر لفاظی جس کی طرف آپ نے بھی اشارہ دیا یہ پٹھو وانہ عمل نہیں تو کیا ہے . . .
 
نہیں اکمل زیدی صاحب فواد ہمارا نقطہ نظر امریکی حکومت کو اور امریکی حکومت کا نقطہ نظر ہم تک پہنچانے کا کام کرتا ہے اور یہ اس کا پروفیشن ہے لہذا پٹھو پٹھا والے الفاظ غیر مناسب ہیں کیونکہ عملی طور پر اس کی حیثیت ایک سفیر کی ہے ہمارے لیئے اور سفیر سے حسن سلوک ضروری ہے....

Fawad - پاکستان کو بلا امتیاز کاروائی کا کہتے ہوئے امریکہ کیوں داعش, فری سیرئین آرمی, اور شام میں متحارب دھڑوں میں تفریق کرتا ہے کیا یہ منافقت نہیں کہ پاکستان کو بلا امتیاز کارروائی کا مشورہ دیتے ہوئے اپنی امتیازی کاروائی نظر نہیں آتی... ؟؟؟؟
 

اکمل زیدی

محفلین
نہیں اکمل زیدی صاحب فواد ہمارا نقطہ نظر امریکی حکومت کو اور امریکی حکومت کا نقطہ نظر ہم تک پہنچانے کا کام کرتا ہے اور یہ اس کا پروفیشن ہے لہذا پٹھو پٹھا والے الفاظ غیر مناسب ہیں کیونکہ عملی طور پر اس کی حیثیت ایک سفیر کی ہے ہمارے لیئے اور سفیر سے حسن سلوک ضروری ہے....

Fawad - پاکستان کو بلا امتیاز کاروائی کا کہتے ہوئے امریکہ کیوں داعش, فری سیرئین آرمی, اور شام میں متحارب دھڑوں میں تفریق کرتا ہے کیا یہ منافقت نہیں کہ پاکستان کو بلا امتیاز کارروائی کا مشورہ دیتے ہوئے اپنی امتیازی کاروائی نظر نہیں آتی... ؟؟؟؟
یہ نقطہ نظر نہیں پہنچاتے ... باور کراتے ہیں کہ امریکہ جو کرتا ہے اس میں ہی سب کی فلاح ہے ... باقی آپ میں اتنی صلاحیت نہیں کے آپ ڈسیشن لے سکو ...لہٰذا جو ہم( امریکہ ) کر رہے ہیں اسے appreciate کریں ...ورنہ پیسے نہیں ملینگے اور پٹائی الگ ہوگی . . .
 
Top