داعش کے وحشیانہ اقدامات ناقابل برداشت،طالبان

داعش کے وحشیانہ اقدامات ناقابل برداشت،طالبان
ویب ڈیسک
شائع 38 منٹ پہلے

کابل: افغان طالبان نے جنگجو تنظیم داعش کی جانب سے افغان شہریوں کو باندھ کر دھماکے کے ذریعے قتل کرنے کی ویڈیو کی شدید مذمت کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گذشتہ دنوں منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ افغانستان کے کسی نامعلوم مقام پر داعش نے ہلاک کرنے سے قبل ان قیدیوں کو ’مرتد‘ طالبان اور حکومت کا حامی قرار دیا۔
پانچ منٹ سے زائد دورانیے کی اس ویڈیو کو جہادی سوشل میڈیا فورم پر عربی اور پشتو زبان میں شیئر کیا گیا ہے۔
تاہم طالبان کی جانب سے ان کو افغانستان کا عام شہری قرار دیا گیا ہے۔
گذشتہ روز طالبان کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ’وحشیانہ ویڈیو میں خود کو داعش کا حامی قرار دینے والے اغوا کار متعدد قبائلی رہنماؤں اور دیہاتیوں کو دھماکے کے ذریعے ہلاک کررہے ہیں۔‘
طالبان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’ایسے جرائم اور دیگر وحشیانہ واقعات، جو کچھ غیر ذمہ دارانہ جاہل افراد کی جانب سے اسلام اور مسلمانوں کی آڑ میں کیے جارہے ہیں ناقابل برداشت ہیں۔‘
ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد حالیہ دنوں میں افغان طالبان اور داعش کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافے کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے جہاں داعش کی جانب سے طالبان کو ان کے ہی علاقے میں چیلنج کیا جارہا ہے۔

http://www.dawnnews.tv/news/1025117/
 
دونوں ایک ہی تھیلے کے بینگن ہیں۔ دونوں قیدیوں کے سر کاٹتے ہیں،ان کو زندہ جلاتے ہیں اور بموں سے اڑاتے ہیں۔دونوں کفر کے راستے پر گامزن ہیں۔۔دونوں بے گناہ اور معصوم مردوں، عورتوں اور بچوں کو قتل کرتے ہیں۔ دونوں مسجدوں کو بموں سے اڑاتے اور نمازیوں کو شہید کرتے ہیں۔ دونوں مفسد فی الرض ہیں۔ داعش خوارج قاتلوں اور ٹھگوں کا گروہ ہے جو اسلام کی کوئی خدمت نہ کر رہاہے بلکہ مسلمانوں اور اسلام کی بدنامی کا باعث ہے اور مسلمان حکومتوں کو عدم استحکام میں مبتلا کر رہا ہے۔داعش کے مظالم کے سامنے ہلاکو اور چنگیز خان کے مظالم ہیچ ہیں۔
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

تو گويا اب چھاننی کوزے کو يہ کہہ رہی ہے کہ تمہارے دو سوراخ ہيں۔

داعش کی غير انسانی ويڈيو پر طالبان کے مذمتی بيان پر انسان صرف حيرت کا اظہار ہی کر سکتا ہے، کيونکہ طالبان تو خود ايسی ہی بلکہ اس سے بھی کہيں زيادہ دل خراش ويڈيوز بڑے فخر کے ساتھ ريليز کرتے رہے ہيں جن ميں سر قلم کرنے سے لے کر ٹارگٹ کلنگ اور ہر قسم کے پرتشدد مناظر بدرجہ اتم موجود ہيں۔

شايد ايسے ہی لوگوں کے بارے ميں کہا گيا ہے کہ دوسروں کی آنکھ کا تو بال بھی دکھائ دے ديتا ہے ليکن اپنی آنکھ کا شہيتر بھی دکھائ نہيں ديتا۔

يہ بات بھی توجہ طلب ہے کہ برسا برس سے يہ دہشت گرد گروہ عام شہريوں کو قتل کر کے ان پر "غير ملکی جاسو‎س" کا ليبل لگا کر اپنے جرائم کو درست ثابت کرنے کی کوشش کرتے رہے ہيں اور اب جبکہ يہ دہشت گرد گروہ طاقت اور اثر ورسوخ کے ليے لامحالہ خود ايک دوسرے کے بھی خون کے پياسے ہو گئے ہيں تو اب اپنے جرائم کی توجيہہ کے ليے ايک دوسرے پر بھی وہی "امريکی جاسوسی" کا الزام دھر رہے ہيں۔

خود پسندی اور اپنے تئیں پاکيزگی اور نفس صالح کی بلند ترين سطح پر براجمان مجرموں اور خودساختہ روحانی قائدين کے يہ گروہ جو عام شہريوں کی زندگيوں کو محفوظ کرنے اور انسانيت کی اجتماعی بہتری کے ليے قربانيوں کے دعوے تو کرتے ہيں ليکن درحقيقت يہ خود ايک دوسرے کے ہی دست وگربيان ہيں۔

جو رائے دہندگان ان دہشت گردوں کے جاری مظالم کو نظرانداز کرنے پر ہی بضد ہيں کيا وہ ايک ناقابل ترديد سچ کو پس پشت ڈال کر ايک بے بنياد جذباتی گردان پر ہی تکيہ نہيں کيے ہوئے ہيں؟

کيا يہ راہزن جو تواتر کے ساتھ ملک کے مستحکم سياسی اداروں اور معاشرے ميں رائج قوانين کو ماننے سے ہی انکاری ہيں اور جو خود ايک دوسرے کے خلاف بھی پرتشدد کاروائيوں کے ضمن ميں پس وپيش سے کام نہيں ليتے، ان سے يہ توقع کی جا سکتی ہے کہ وہ اجتماعی سطح پر راہنما بن سکيں جو اپنے بنيادی تعريف کے مطابق خود اپنے کردار کو مثال بنا کر اور قربانی کے ذريعے مشعل راہ بنتا ہے؟

ذرا سوچيے!!!


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 
Top