حسان خان
لائبریرین
(تاجکستان ہمارا فارسی گو ہمسایہ ملک ہے۔ میری شدید خواہش ہے کہ میرے ملک پاکستان کے تاجکستان کے ساتھ قریبی تجارتی اور ثقافتی تعلقات قائم ہوں۔ افسوس کی بات ہے کہ جس ملک کی نصابی کتابوں 'اقبالِ لاہوری' کے بارے میں پڑھایا جاتا ہو، اُسی کے بارے میں ہم اتنا کم جانتے ہیں۔)
دوشنبہ کی سڑکوں پر سوویت دور کی انتہائی پرانی گاڑیوں سے لے کر جدید گاڑیوں تک دیکھی جا سکتی ہیں۔ لیکن زیادہ تر گراں قیمت گاڑیاں ہی نظر آتی ہیں۔ تاجکستان بہت سارے بیرونی ممالک سے گاڑیاں درآمد کرتا ہے، اور یہاں اتنی تعداد میں گراں قیمت گاڑیوں کا ہونا وسطی ایشیا کے دوسرے ممالک کے لوگوں کے لیے بھی تعجب آور ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق، ۲۰۱۲ میں تاجکستان نے المانیہ (جرمنی)، جاپان، امریکا وغیرہ سے ۵۱۰۰۰ گاڑیاں درآمد کی تھیں۔
تقریباً ایک سال قبل تک تاجکستان کی پُر آمد و رفت سڑکوں پر بھی ٹریفک بندشیں زیادہ نہیں ہوتی تھیں، لیکن روز افزوں گاڑیوں کی تعداد کی وجہ سے دن کے وقت اب بندشیں ہو جاتی ہیں۔
عوامی حمل و نقل کے لیے یہاں وین جیسی ایک گاڑی استعمال ہوتی ہے جسے 'مارشوتکہ' کہا جاتا ہے۔ اس کے شیشے پر نصب نمبر سے پتا لگایا جا سکتا ہے کہ گاڑی کس مسیر (رُوٹ) پر چلے گی۔
ابھی تک شہر میں پرانی برقی بسیں چلتی ہیں جو مسافروں کو شہر میں اِدھر سے اُدھر منتقل کرتی ہیں۔ انہیں ٹرالی بس کہا جاتا ہے۔
جاری ہے۔۔۔
دوشنبہ کی سڑکوں پر سوویت دور کی انتہائی پرانی گاڑیوں سے لے کر جدید گاڑیوں تک دیکھی جا سکتی ہیں۔ لیکن زیادہ تر گراں قیمت گاڑیاں ہی نظر آتی ہیں۔ تاجکستان بہت سارے بیرونی ممالک سے گاڑیاں درآمد کرتا ہے، اور یہاں اتنی تعداد میں گراں قیمت گاڑیوں کا ہونا وسطی ایشیا کے دوسرے ممالک کے لوگوں کے لیے بھی تعجب آور ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق، ۲۰۱۲ میں تاجکستان نے المانیہ (جرمنی)، جاپان، امریکا وغیرہ سے ۵۱۰۰۰ گاڑیاں درآمد کی تھیں۔
تقریباً ایک سال قبل تک تاجکستان کی پُر آمد و رفت سڑکوں پر بھی ٹریفک بندشیں زیادہ نہیں ہوتی تھیں، لیکن روز افزوں گاڑیوں کی تعداد کی وجہ سے دن کے وقت اب بندشیں ہو جاتی ہیں۔
عوامی حمل و نقل کے لیے یہاں وین جیسی ایک گاڑی استعمال ہوتی ہے جسے 'مارشوتکہ' کہا جاتا ہے۔ اس کے شیشے پر نصب نمبر سے پتا لگایا جا سکتا ہے کہ گاڑی کس مسیر (رُوٹ) پر چلے گی۔
ابھی تک شہر میں پرانی برقی بسیں چلتی ہیں جو مسافروں کو شہر میں اِدھر سے اُدھر منتقل کرتی ہیں۔ انہیں ٹرالی بس کہا جاتا ہے۔
جاری ہے۔۔۔