ایم اے راجا
محفلین
ایک غزل آپ کی آرا اور اصلاح کے لیئے عرض۔
درد میں حوصلہ نہیں رہتا
ضبط کا سلسلہ نہیں رہتا
دل میں چاہت اگر ذرا بھی ہو
فاصلہ ، فاصلہ نہیں رہتا
ہم وفا کر نہیں سکے ورنہ
بیچ اپنے خلا نہیں رہتا
لوٹ آئیں جو شام سے پہلے
ان سے پھر کچھ گلہ نہیں رہتا
عشق نے روح پھونک دی ورنہ
سا نس کا سلسلہ نہیں رہتا
یہ تو تیری کرم نوازی ہے
ورنہ دامن سلا نہیں رہتا
پھول کوئی بھی ہو مگر راجا
تا قیامت کھلا نہیں رہتا
ضبط کا سلسلہ نہیں رہتا
دل میں چاہت اگر ذرا بھی ہو
فاصلہ ، فاصلہ نہیں رہتا
ہم وفا کر نہیں سکے ورنہ
بیچ اپنے خلا نہیں رہتا
لوٹ آئیں جو شام سے پہلے
ان سے پھر کچھ گلہ نہیں رہتا
عشق نے روح پھونک دی ورنہ
سا نس کا سلسلہ نہیں رہتا
یہ تو تیری کرم نوازی ہے
ورنہ دامن سلا نہیں رہتا
پھول کوئی بھی ہو مگر راجا
تا قیامت کھلا نہیں رہتا