درد کوئی دل میں ہو تو پالے۔۔ برائے اصلاح

شاہد شاہنواز

لائبریرین
قدرے مشکل بحر ہے میرے لیے۔۔۔پہلا تجربہ حاضر ہے ۔۔

درد کوئی دل میں ہو تو پالے
دل کیوں اپنا آپ دُکھا لے

لب پر لگ جاتے ہیں تالے
بول نہیں سکتے دل والے

چوٹ سے اب محتاط رہیں گے
کون دوا دے، کون دوا لے

لوگ تو ہیں مصروف زمیں پر
کوئی فلک سر پر نہ اُٹھا لے

سارے ساتھی ڈول رہے ہیں
گرنے والے کون سنبھالے

لوگوں کا دُکھ بعد میں پیارے
پہلے اپنی لاش اُٹھا لے

منزل منزل سب کہتے ہیں
رستہ رستہ کون نکالے؟

جینا ہے میدان میں شاہد
ہار کو اپنی جیت بنا لے
 
Top