سیدہ شگفتہ
لائبریرین
در حسین سے جب خون کے خزانے گئے
بقا کے جتنے بھی حق تھے تمام مانے گئے
غم حسین کا کوئی جواب مل نہ سکا
وفا کی چھلنی میں کیا کیا نہ درد چھانے گئے
بلا کی دھوپ تھی میدان حشر میں لیکن
ہمارے واسطے اشکوں کے شامیانے گئے
ردائے شام غریباں کو وقت نے تھاما
عدو حسین کے خیموں کو جب جلانے گئے
(صاحب کلام: مشکور حسین یاد)