در سے غلام آپ کے سر کو اٹھائے کس طرح
چھوڑ کے آپ کا دیار جائیں تو جائیں کس طرح
آنکھ کو گر منا لیا ، دل کو منائیں کس طرح
فصل بہار لٹ چکی پھول کھلائیں کس طرح
چوم کے خاک طیبہ ہم بھول گئے تھے سارے غم
پھر سے غم حیات میں دل کو پھسائیں کس طرح
آپ کے در کی حاضری اہل جنوں کی عید تھی
کعبہ دل کو چھوڑ کر عید منائیں کس طرح
لوٹ کے اب چلے غلام لیجیئےآخری سلام
پھر یہ غلام آپ کے لوٹ کے آئیں کس طرح
گمبند سبز دیکھ کر روح میں کیف سر بسر
صبروقرار اے ادیب روح میں لائیں کس طرح