عباس رضا

محفلین
دستِ غیب (غیبی رزق)
دستِ غیب
کا سب سے اعلیٰ عمل، قطعی عمل، یقینی عمل، جس میں [arabic]تَخَلُّف[/arabic] (مراد پوری نہ ہونا) ممکن نہیں اور سب اعمال سے سہل تر (آسان ترین ہے وہ) خود قرآنِ عظیم میں موجود ہے، لوگ اسے چھوڑ کر دشوار دشوار ظنیات (گمانی باتوں) بلکہ وہمیات (خیالی باتوں) کے پیچھے پڑتے ہیں اور اِس سہل وآسان یقینی وقطعی کی طرف توجہ نہیں کرتے۔
[arabic]قال الله تعالى[/arabic] ([arabic]الله[/arabic] پاک فرماتا ہے) :
[arabic]وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ ۚ [/arabic]
جو اللہ سے ڈرے تقوٰی وپرہیزگاری کرے [arabic]الله عزوجل[/arabic] ہر مشکل سے اس کے لئے نجات کی راہ نکال دے گا اور اسے وہاں سے روزی دے گا جہاں سے اس کا گمان بھی نہ ہوگا۔
(پارہ 28، الطلاق: 2)
اور دست غیب کسے کہتے ہیں؟!

عملِ حُبّ
اسی طرح لوگ عملِ حُبّ کے پیچھے خستہ وخوار پھرتے ہیں اور نہیں ملتا۔ اور حُبّ کا سہل ویقینی قطعی عمل قرآنِ عظیم میں مذکور ہے اس کی غرض نہیں کرتے۔
[arabic]قال الله تعالى[/arabic] ([arabic]الله[/arabic] پاک فرماتا ہے) :
[arabic]إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمَٰنُ وُدًّا[/arabic]
بے شک جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے قریب ہے کہ رحمان ان کے لئے محبت کردے گا (دلوں میں ان کی حُبّ ڈال دے گا)
(پارہ 16، مریم: 96)
(فتاوی رضویہ از امام احمد رضا خان [arabic]رحمة الله عليه[/arabic]، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور، جلد 21، صفحہ 219)
 
آخری تدوین:

ام اویس

محفلین
دستِ غیب (غیبی رزق)
دستِ غیب
کا سب سے اعلیٰ عمل، قطعی عمل، یقینی عمل، جس میں [arabic]تَخَلُّف[/arabic] (مراد پوری نہ ہونا) ممکن نہیں اور سب اعمال سے سہل تر (آسان ترین ہے وہ) خود قرآنِ عظیم میں موجود ہے، لوگ اسے چھوڑ کر دشوار دشوار ظنیات (گمانی باتوں) بلکہ وہمیات (خیالی باتوں) کے پیچھے پڑتے ہیں اور اِس سہل وآسان یقینی وقطعی کی طرف توجہ نہیں کرتے۔
[arabic]قال الله تعالى[/arabic] ([arabic]الله[/arabic] پاک فرماتا ہے) :
[arabic]وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ ۚ [/arabic]
جو اللہ سے ڈرے تقوٰی وپرہیزگاری کرے [arabic]الله عزوجل[/arabic] ہر مشکل سے اس کے لئے نجات کی راہ نکال دے گا اور اسے وہاں سے روزی دے گا جہاں سے اس کا گمان بھی نہ ہوگا۔
(پارہ 28، الطلاق: 2)
اور دست غیب کسے کہتے ہیں؟!

عملِ حُبّ
اسی طرح لوگ عملِ حُبّ کے پیچھے خستہ وخوار پھرتے ہیں اور نہیں ملتا۔ اور حُبّ کا سہل ویقینی قطعی عمل قرآنِ عظیم میں مذکور ہے اس کی غرض نہیں کرتے۔
[arabic]قال الله تعالى[/arabic] ([arabic]الله[/arabic] پاک فرماتا ہے) :
[arabic]إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمَٰنُ وُدًّا[/arabic]
بے شک جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے قریب ہے کہ رحمان ان کے لئے محبت کردے گا (دلوں میں ان کی حُبّ ڈال دے گا)
(پارہ 16، مریم: 96)
(فتاوی رضویہ از امام احمد رضا خان [arabic]رحمة الله عليه[/arabic]، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور، جلد 21، صفحہ 219)
کیا یہ سب بہت آسان ہے ؟
تقوٰی کیا ہے ؟
ایمان کسے کہتے ہیں ؟
عمل صالح کون کون سے ہیں ؟
 

عباس رضا

محفلین
کیا یہ سب بہت آسان ہے ؟
لوگ اسے چھوڑ کر دشوار دشوار ظنیات (گمانی باتوں) بلکہ وہمیات (خیالی باتوں) کے پیچھے پڑتے ہیں اور اِس سہل وآسان یقینی وقطعی کی طرف توجہ نہیں کرتے۔
یعنی لوگ جن وہمیات وظنیات کی بھول بھلیوں پر چل پڑتے ہیں ان کے مقابلے میں یہ سیدھا اور آسان راستہ ہے کہ دل میں خدا کا ڈر رکھو اللہ پاک تمہیں وہاں سے رزق دے گا جہاں سے تمہیں گمان بھی نہ ہوگا۔
 
دستِ غیب (غیبی رزق)
دستِ غیب
کا سب سے اعلیٰ عمل، قطعی عمل، یقینی عمل، جس میں [arabic]تَخَلُّف[/arabic] (مراد پوری نہ ہونا) ممکن نہیں اور سب اعمال سے سہل تر (آسان ترین ہے وہ) خود قرآنِ عظیم میں موجود ہے، لوگ اسے چھوڑ کر دشوار دشوار ظنیات (گمانی باتوں) بلکہ وہمیات (خیالی باتوں) کے پیچھے پڑتے ہیں اور اِس سہل وآسان یقینی وقطعی کی طرف توجہ نہیں کرتے۔
[arabic]قال الله تعالى[/arabic] ([arabic]الله[/arabic] پاک فرماتا ہے) :
[arabic]وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ ۚ [/arabic]
جو اللہ سے ڈرے تقوٰی وپرہیزگاری کرے [arabic]الله عزوجل[/arabic] ہر مشکل سے اس کے لئے نجات کی راہ نکال دے گا اور اسے وہاں سے روزی دے گا جہاں سے اس کا گمان بھی نہ ہوگا۔
(پارہ 28، الطلاق: 2)
اور دست غیب کسے کہتے ہیں؟!

عملِ حُبّ
اسی طرح لوگ عملِ حُبّ کے پیچھے خستہ وخوار پھرتے ہیں اور نہیں ملتا۔ اور حُبّ کا سہل ویقینی قطعی عمل قرآنِ عظیم میں مذکور ہے اس کی غرض نہیں کرتے۔
[arabic]قال الله تعالى[/arabic] ([arabic]الله[/arabic] پاک فرماتا ہے) :
[arabic]إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمَٰنُ وُدًّا[/arabic]
بے شک جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے قریب ہے کہ رحمان ان کے لئے محبت کردے گا (دلوں میں ان کی حُبّ ڈال دے گا)
(پارہ 16، مریم: 96)
(فتاوی رضویہ از امام احمد رضا خان [arabic]رحمة الله عليه[/arabic]، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور، جلد 21، صفحہ 219)


کیا ان وظائف کا کوئی وقت یا تعداد مقرر ہے..... قبلہ؟
 
Top