عاطف ملک
محفلین
ایک کاوش احباب کی بصارتوں کی نذر:
دشت میں جیسے کسی ابر کا سایہ وہ شخص
مرے ہر درد کا ہر دکھ کا مداوا وہ شخص
مجھ کو ہر ایک مصیبت سے پرے رکھتا تھا
اپنی ہی ذات کے الجھاؤ میں الجھا وہ شخص
ساری دنیا سے مرے واسطے لڑنے والا
تھا مرا مان وہ، تھا حوصلہ میرا وہ شخص
اپنے چہرے پہ تبسم کو سجا رکھتا تھا
اس کے پردے میں ہر اک درد چھپاتا وہ شخص
کرچی کرچی تھی مری ذات، سمیٹا اس نے
اور یوں میرے لیے ٹوٹ کے بکھرا وہ شخص
مری تنہائی کو محفل میں بدلنے والا
اب جیے گا تو بھلا کیسے اکیلا وہ شخص
آج غمگین ہوا دل تو یہ احساس ہوا
عاطفؔ اب تک ہے مجھے جان سے پیارا وہ شخص
عاطفؔ ملک
اگست ۲۰۱۹
مرے ہر درد کا ہر دکھ کا مداوا وہ شخص
مجھ کو ہر ایک مصیبت سے پرے رکھتا تھا
اپنی ہی ذات کے الجھاؤ میں الجھا وہ شخص
ساری دنیا سے مرے واسطے لڑنے والا
تھا مرا مان وہ، تھا حوصلہ میرا وہ شخص
اپنے چہرے پہ تبسم کو سجا رکھتا تھا
اس کے پردے میں ہر اک درد چھپاتا وہ شخص
کرچی کرچی تھی مری ذات، سمیٹا اس نے
اور یوں میرے لیے ٹوٹ کے بکھرا وہ شخص
مری تنہائی کو محفل میں بدلنے والا
اب جیے گا تو بھلا کیسے اکیلا وہ شخص
آج غمگین ہوا دل تو یہ احساس ہوا
عاطفؔ اب تک ہے مجھے جان سے پیارا وہ شخص
عاطفؔ ملک
اگست ۲۰۱۹