دعا، اللہ اور انسان

نیلم

محفلین
دعا، اللہ اور انسان
دعا اللہ اور انسان کے درمیان ایک بیحد خوبصورت الوہی رشتہ ہے. جیسے بارش زمین و آسماں کا وصل کرواتی ہے ایسے ہی دعا اللہ اور انسان کے مابین پر خلوص تعلق میں وصل کی کیفیت رکھتی ہے.
نماز میں ہم اللہ سے کلام کرتے ہیں قرآن میں اللہ ہم سے کلام کرتا ہے اور دعا .. دعا اللہ اور انسان کی بات چیت ہے..
بلا شبہ دعا مومن کے لئے ہتھیار ہے. جسے شیطان مختلف وسوسوں سے ہر ممکن کوشش کرتا ہے ہم چھوڑ دیں، مثلاّ،

اللہ دعائیں نہیں سنتا
اللہ بہت مصروف ہے
تم غلط مانگ رہے ہو
یہ ممکن نہیں ہے
تمہارے گناہ اتنے زیادہ ہیں اور تم ...
پہلے اللہ کو راضی کرو پھر مانگو
دعا فلاں وقت مانگتے ہیں
دعا فلاں سے منگواؤ
نیک لوگوں کی دعا قبول ہوتی ہے تم نیک نہیں تمہاری دعا قبول کیسے ہو گی
تم نے فلاں دعا مانگی تھی، قبول نہیں ہوئی اب کوئی دعا نہیں مانگنی..

ہم ناداں ہیں جودعا کو، اللہ کی عطا کردہ خوبصورت عطا کو چھوڑ کر ان شیطانی وسوسوں پر ایمان لے آتے ہیں.
ہم اللہ کو اپنے گمان سا پاتے ہیں جسا گمان رکھیں گے ویسا ہی پایں گے ایسا ہی معاملہ دعا کے ساتھ ہے ہم جیسا یقین دعا پر رکھیں گے ویسا ہی عطا کو پایں گے.
محبت منزل پر پہنچ کر سکون لینے کا نام نہیں، محبت راہ میں آئی ہر آزمائش کو ہنسی خوشی الحمدللہ کہتے ہوے برداشت کرنے کا نام ہے!
 
دعا، اللہ اور انسان
دعا اللہ اور انسان کے درمیان ایک بیحد خوبصورت الوہی رشتہ ہے. جیسے بارش زمین و آسماں کا وصل کرواتی ہے ایسے ہی دعا اللہ اور انسان کے مابین پر خلوص تعلق میں وصل کی کیفیت رکھتی ہے.
نماز میں ہم اللہ سے کلام کرتے ہیں قرآن میں اللہ ہم سے کلام کرتا ہے اور دعا .. دعا اللہ اور انسان کی بات چیت ہے..
بلا شبہ دعا مومن کے لئے ہتھیار ہے. جسے شیطان مختلف وسوسوں سے ہر ممکن کوشش کرتا ہے ہم چھوڑ دیں، مثلاّ،

اللہ دعائیں نہیں سنتا
اللہ بہت مصروف ہے
تم غلط مانگ رہے ہو
یہ ممکن نہیں ہے
تمہارے گناہ اتنے زیادہ ہیں اور تم ...
پہلے اللہ کو راضی کرو پھر مانگو
دعا فلاں وقت مانگتے ہیں
دعا فلاں سے منگواؤ
نیک لوگوں کی دعا قبول ہوتی ہے تم نیک نہیں تمہاری دعا قبول کیسے ہو گی
تم نے فلاں دعا مانگی تھی، قبول نہیں ہوئی اب کوئی دعا نہیں مانگنی..

ہم ناداں ہیں جودعا کو، اللہ کی عطا کردہ خوبصورت عطا کو چھوڑ کر ان شیطانی وسوسوں پر ایمان لے آتے ہیں.
ہم اللہ کو اپنے گمان سا پاتے ہیں جسا گمان رکھیں گے ویسا ہی پایں گے ایسا ہی معاملہ دعا کے ساتھ ہے ہم جیسا یقین دعا پر رکھیں گے ویسا ہی عطا کو پایں گے.
محبت منزل پر پہنچ کر سکون لینے کا نام نہیں، محبت راہ میں آئی ہر آزمائش کو ہنسی خوشی الحمدللہ کہتے ہوے برداشت کرنے کا نام ہے!
بہت زبردست ماشاءاللہ لاجواب شرکت ہے۔:)
 

نایاب

لائبریرین
" دل مضطر و بیقرار سے نکلی بے ساختہ صدا دعا بن جاتی ہے ۔"
بلا شک وہ اللہ سچا سوہنا ہی ہے جو کہ دل مضطر و بیقرار کی دعا کو سنتا اور قبول فرماتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ بنا کسی تخصیص کے
یہ وساوس صرف انسان کو اپنی لغزشوں سے آگہی دینے کا فرض ادا کرتے ہیں ۔
 

سید زبیر

محفلین
جس کو اللہ کریم دعا مانگنے کی توفیق عطا فرماتے ہیں وہ قبول بھی فرماتے ہیں۔
دعا تو ہر بے کس و بے سہارا کی قبول ہی ہوتی ہے مگر ہر امر کا ایک وقت بھی مقرر ہے ۔ حضرت ایوب علیہ السلام کی مثال ہماری رہنمائی کرتی ہے ۔ اللہ کے ایک عظیم پیغمبر ، اور ان کی اہلیہ محترمہ کتنا عرصہ دعا مانگتے رہے ۔مگر اللہ کی مرضی ایک وفا شعار ،تابع پیغمبر کی مثال قائم کرنی تھی اس کا اپنا وقت تھا اور جب وقت پورا ہوا تو کیسے اللہ کریم نے تمام نعمتوں سے سرفرازا۔ اب وقت کا انتظار ہم دعا مانگ کر کرتے ہیں تو یقینا ہم گمراہی سے بچ جاتے ہیں اور اتنا عرصہ جو ہم دعا مانگتے ھیں وہ ہماری بخشش کا بھی آسرا بن جاتی ہے ۔اللہ ہم سب کو گمرہی سے بچائے (آمین)
 

نایاب

لائبریرین
جس کو اللہ کریم دعا مانگنے کی توفیق عطا فرماتے ہیں وہ قبول بھی فرماتے ہیں۔
دعا تو ہر بے کس و بے سہارا کی قبول ہی ہوتی ہے مگر ہر امر کا ایک وقت بھی مقرر ہے ۔ حضرت ایوب علیہ السلام کی مثال ہماری رہنمائی کرتی ہے ۔ اللہ کے ایک عظیم پیغمبر ، اور ان کی اہلیہ محترمہ کتنا عرصہ دعا مانگتے رہے ۔مگر اللہ کی مرضی ایک وفا شعار ،تابع پیغمبر کی مثال قائم کرنی تھی اس کا اپنا وقت تھا اور جب وقت پورا ہوا تو کیسے اللہ کریم نے تمام نعمتوں سے سرفرازا۔ اب وقت کا انتظار ہم دعا مانگ کر کرتے ہیں تو یقینا ہم گمراہی سے بچ جاتے ہیں اور اتنا عرصہ جو ہم دعا مانگتے ھیں وہ ہماری بخشش کا بھی آسرا بن جاتی ہے ۔اللہ ہم سب کو گمرہی سے بچائے (آمین)

بلا شبہ درست کہا محترم زبیر بھائی
اس واقعے پر غور کرتے جب آپ کی وفا شعار تابعدار اہلیہ کے بارے سو کوڑوں کی منت کا مقام آتا ہے تو یہ حقیقت بھی کھلتی ہے کہ آپ کی زوجہ محترمہ کی کسی بات سے آپ کے دل بیقرار سے جو صدا نکلی وہ دعا بن قبول ہوئی ۔۔۔۔۔
 

سید زبیر

محفلین
بلا شبہ درست کہا محترم زبیر بھائی
اس واقعے پر غور کرتے جب آپ کی وفا شعار تابعدار اہلیہ کے بارے سو کوڑوں کی منت کا مقام آتا ہے تو یہ حقیقت بھی کھلتی ہے کہ آپ کی زوجہ محترمہ کی کسی بات سے آپ کے دل بیقرار سے جو صدا نکلی وہ دعا بن قبول ہوئی ۔۔۔ ۔۔
اس سے یہ نتیجہ بھی اخذ کیا جا سکتا ہے کہ اگر انسان کسی دوسرے انسان کی تکلیف پر دکھی ہو کر اللہ کو پکارتا ہے تو اللہ ضرور قبول فرماتے ہیں ۔
 

نیلم

محفلین
" دل مضطر و بیقرار سے نکلی بے ساختہ صدا دعا بن جاتی ہے ۔"
بلا شک وہ اللہ سچا سوہنا ہی ہے جو کہ دل مضطر و بیقرار کی دعا کو سنتا اور قبول فرماتا ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ بنا کسی تخصیص کے
یہ وساوس صرف انسان کو اپنی لغزشوں سے آگہی دینے کا فرض ادا کرتے ہیں ۔
بے شک
 

نیلم

محفلین
جس کو اللہ کریم دعا مانگنے کی توفیق عطا فرماتے ہیں وہ قبول بھی فرماتے ہیں۔
دعا تو ہر بے کس و بے سہارا کی قبول ہی ہوتی ہے مگر ہر امر کا ایک وقت بھی مقرر ہے ۔ حضرت ایوب علیہ السلام کی مثال ہماری رہنمائی کرتی ہے ۔ اللہ کے ایک عظیم پیغمبر ، اور ان کی اہلیہ محترمہ کتنا عرصہ دعا مانگتے رہے ۔مگر اللہ کی مرضی ایک وفا شعار ،تابع پیغمبر کی مثال قائم کرنی تھی اس کا اپنا وقت تھا اور جب وقت پورا ہوا تو کیسے اللہ کریم نے تمام نعمتوں سے سرفرازا۔ اب وقت کا انتظار ہم دعا مانگ کر کرتے ہیں تو یقینا ہم گمراہی سے بچ جاتے ہیں اور اتنا عرصہ جو ہم دعا مانگتے ھیں وہ ہماری بخشش کا بھی آسرا بن جاتی ہے ۔اللہ ہم سب کو گمرہی سے بچائے (آمین)
آمین
 
Top