محمد خرم یاسین
محفلین
یا رب میرا چھوٹا سا اک کام تو کردے
مقدور سفر ہے تو مدینے کا سفر دے
دل ایسا عطا کر تری الفت میں جو گم ہو
دیکھے جو سدا گنبدِ خضرا وہ نظر دے
جس درد میں احساس و مروت کی رمق ہو
اس کاسہ دل کو میرے اس درد سے بھر دے
کردیں جو منور اسے انوارِ نبی سے
اس ملکِ خداداد کو وہ شمس و قمر دے
یارب تو بچا دہشت و وحشت سے وطن کو
جو امن سے معمو ر ہوں وہ شام و سحر دے
اے فطرتِ کامل تیرے کن کہنے پہ صدقے
ٹو ٹے ہوئے ہر دل کی دعا ؤں میں اثر دے
ہر کام ہوا میرا تیرے لطف و کرم سے
بسمل کو لحد کے لیے طیبہ کا نگر دے
از: استادِ محترم بسمل شمسی
مقدور سفر ہے تو مدینے کا سفر دے
دل ایسا عطا کر تری الفت میں جو گم ہو
دیکھے جو سدا گنبدِ خضرا وہ نظر دے
جس درد میں احساس و مروت کی رمق ہو
اس کاسہ دل کو میرے اس درد سے بھر دے
کردیں جو منور اسے انوارِ نبی سے
اس ملکِ خداداد کو وہ شمس و قمر دے
یارب تو بچا دہشت و وحشت سے وطن کو
جو امن سے معمو ر ہوں وہ شام و سحر دے
اے فطرتِ کامل تیرے کن کہنے پہ صدقے
ٹو ٹے ہوئے ہر دل کی دعا ؤں میں اثر دے
ہر کام ہوا میرا تیرے لطف و کرم سے
بسمل کو لحد کے لیے طیبہ کا نگر دے
از: استادِ محترم بسمل شمسی