دلوں کو ملانے کے دن آرہے ہیں - فاطمہ سحر

کاشفی

محفلین
غزل
(فاطمہ سحر)

دلوں کو ملانے کے دن آرہے ہیں
چمن کو سجانے کے دن آرہے ہیں

کہیں بھول جاؤں نہ خود کو خوشی میں
تیرے پاس آنے کے دن آرہے ہیں

کھنکنے لگے ہیں یہ کنگن بھی اب تو
کہ سجنے سجانے کے دن آرہے ہیں

دُعاؤں نے میری یہ رنگ اب دکھایا
کہ مہندی رچانے کے دن آرہے ہیں

نظر آئے ہر سو مجھے تیرا چہرہ
غزل گنگنانے کے دن آرہے ہیں

چٹکنے لگے فاطمہ آج گل بھی
وفا آزمانے کے دن آرہے ہیں
 
Top