محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
نظم کی خصوصیات:
۱۔ ہر شعر کا پہلا مصرع میرا اور دوسرا مصرع علامہ اقبال مرحوم کا ہے۔
۲۔ ہر شعر کے پہلے مصرع میں لفظ ”اقبال“ آیا ہے۔
3۔ ہر شعر کے دوسرے مصرع میں لفظ ”دل“ آیا ہے۔
۱۔ ہر شعر کا پہلا مصرع میرا اور دوسرا مصرع علامہ اقبال مرحوم کا ہے۔
۲۔ ہر شعر کے پہلے مصرع میں لفظ ”اقبال“ آیا ہے۔
3۔ ہر شعر کے دوسرے مصرع میں لفظ ”دل“ آیا ہے۔
کیا خوب دل کے غم کو اقبال نے لکھا ہے
”دل غم کو کھا رہا ہے غم دل کو کھا رہا ہے“
دل کے جہاں کو ایسے اقبال نے نکھارا
”سمجھو وہیں ہمیں بھی دل ہو جہاں ہمارا“
ہے دل پہ آنکھ کچھ یوں اقبال کی برستی
”سوئی پڑی ہوئی ہے مدت سے دل کی بستی“
اللہ کہاں ہے ملتا؟ اقبال نے بتایا
”صوفی نے جس کو دل کے ظلمت کدے میں پایا“
اقبال نے قمرسے یہ بات یوں کہی ہے
”انساں کے دل میں تیرے رخسار میں وہی ہے“
پچھلوں کے حوصلے یوں اقبال بھانپتے تھے
”تیری نگاہ سے دل سینوں میں کانپتے تھے“
سوئی تھی قوم جس دم اقبال کہہ رہے تھے
”شاعر کا دل ہے لیکن نا آشنا سکوں سے“
اس دل پہ اے اسامہؔ! اقبال یوں ہے گویا
”یہ چاند آسماں کا شاعر کا دل ہے گویا“
”دل غم کو کھا رہا ہے غم دل کو کھا رہا ہے“
دل کے جہاں کو ایسے اقبال نے نکھارا
”سمجھو وہیں ہمیں بھی دل ہو جہاں ہمارا“
ہے دل پہ آنکھ کچھ یوں اقبال کی برستی
”سوئی پڑی ہوئی ہے مدت سے دل کی بستی“
اللہ کہاں ہے ملتا؟ اقبال نے بتایا
”صوفی نے جس کو دل کے ظلمت کدے میں پایا“
اقبال نے قمرسے یہ بات یوں کہی ہے
”انساں کے دل میں تیرے رخسار میں وہی ہے“
پچھلوں کے حوصلے یوں اقبال بھانپتے تھے
”تیری نگاہ سے دل سینوں میں کانپتے تھے“
سوئی تھی قوم جس دم اقبال کہہ رہے تھے
”شاعر کا دل ہے لیکن نا آشنا سکوں سے“
اس دل پہ اے اسامہؔ! اقبال یوں ہے گویا
”یہ چاند آسماں کا شاعر کا دل ہے گویا“
مدیر کی آخری تدوین: