فرخ منظور
لائبریرین
دلِ ستم زدہ بے تابیوں نے لُوٹ لیا
ہمارے قبلہ کو وہابیوں نے لوٹ لیا
کہانی ایک سنائی جو ہیر رانجھا کی
تو اہلِ درد کو پنجابیوں نے لوٹ لیا
یہ موجِ لالۂ خود رو نسیم سے بولی
کہ کوہ و دشت کو سیرابیوں نے لوٹ لیا
صبا، قبیلۂ لیلیٰ میں اُڑ گئی یہ خبر
کہ ناقۂ نجد اعرابیوں نے لوٹ لیا
کسی طرح سے نہیں نیند آتی انشاؔ کو
اسے خیال میں بے خوابیوں نے لوٹ لیا
(انشاءاللہ خان انشاؔ)
ہمارے قبلہ کو وہابیوں نے لوٹ لیا
کہانی ایک سنائی جو ہیر رانجھا کی
تو اہلِ درد کو پنجابیوں نے لوٹ لیا
یہ موجِ لالۂ خود رو نسیم سے بولی
کہ کوہ و دشت کو سیرابیوں نے لوٹ لیا
صبا، قبیلۂ لیلیٰ میں اُڑ گئی یہ خبر
کہ ناقۂ نجد اعرابیوں نے لوٹ لیا
کسی طرح سے نہیں نیند آتی انشاؔ کو
اسے خیال میں بے خوابیوں نے لوٹ لیا
(انشاءاللہ خان انشاؔ)