فرخ نوازفرخ ۔ صوابی
محفلین
دلِ مسمار سے کیا لینا ہے
سوکھے اشجار سے کیا لینا ہے
جو بھی رفتار ہے زمانے کی
ہم کو رفتار سے کیا لینا ہے
تم جو کہتے ہو مان لیتا ہوں
مجھ کو تکرار سے کیا لینا ہے
کارگر تم ہو تو خود ہی سوچو
ہم کو بیکار سے کیا لینا ہے
ہو گیا بیوفا وہ چاہت میں
بیوفا یار سے کیا لینا ہے
زندگی چار دن کی ہے فرخ
غم کی یلغار سے کیا لینا ہے
سوکھے اشجار سے کیا لینا ہے
جو بھی رفتار ہے زمانے کی
ہم کو رفتار سے کیا لینا ہے
تم جو کہتے ہو مان لیتا ہوں
مجھ کو تکرار سے کیا لینا ہے
کارگر تم ہو تو خود ہی سوچو
ہم کو بیکار سے کیا لینا ہے
ہو گیا بیوفا وہ چاہت میں
بیوفا یار سے کیا لینا ہے
زندگی چار دن کی ہے فرخ
غم کی یلغار سے کیا لینا ہے