ماہ نوراحمد
محفلین
دل ، زخم گنتے گنتے وحشی سا ہو گیا ہے
یہ درد پیتے پیتے میخانہ ہی بنا ہے
واہ واہ
دل ، زخم گنتے گنتے وحشی سا ہو گیا ہے
یہ درد پیتے پیتے میخانہ ہی بنا ہے
شکریہ پسندیدگی کاواہ واہ
واللہ کیا خوب کہا ہے اگر یہ آپ کا ہی شعر ہےاسقدر خون میرے زخموں سے بھی بہا ہے
ہر حرف نے بھی پہنی سرخی کی ہی قبا ہے
اس میں بھی زائد ہے جو بحر سے خارج کر رہا ہے اس کے بغیر بھی یہ مصرع درست ہےجاتے ہوئے پلٹ کر بھی اس نے مجھے نہ دیکھا
اس میں قدر دوسرا والا آئے گا۔۔۔ق+دراسقدر خون میرے زخموں سے بھی بہا ہے
قدراچھی کوشش ہے مقطع اچھا ہے پسند آیا
اس میں بھی زائد ہے جو بحر سے خارج کر رہا ہے اس کے بغیر بھی یہ مصرع درست ہے
اس میں قدر دوسرا والا آئے گا۔۔۔ق+در
باقی رائے تو اساتذہ ہی دے سکتے ہیں
والسلام