قرۃالعین اعوان
لائبریرین
جب زخم دہکنے والے ہوں
اور خوشبو کے پیغام ملیں
اور اپنے دریدہ دامن کے
جب چاک سلیں
جب آنکھیں خود سے خواب بنیں
خوابوں میں بسرے چہروں کو
جب بھیڑ لگے
اس بھیڑ میں جب تم کھوجاؤ
جب خواب جلیں، جب آنکھ بجھے
اور خوشبو کے پیغام ملیں
اور اپنے دریدہ دامن کے
جب چاک سلیں
دل دکھتا ہے
جب آنکھیں خود سے خواب بنیں
خوابوں میں بسرے چہروں کو
جب بھیڑ لگے
اس بھیڑ میں جب تم کھوجاؤ
دل دکھتا ہے
جب حبس بڑھے تنہائی کا جب خواب جلیں، جب آنکھ بجھے
تم یاد آؤ
دل دکھتا ہے