کاشفی
محفلین
غزل
(ساغر نظامی)
دل سے دل کو ملائے جاتے ہیں
ہم اُنہیں آزمائے جاتے ہیں
ہوش رخصت ہوئے کبھی کے مگر
آنکھ سے وہ پلائے جاتے ہیں
اُن کی ساقی گری معاذ اللہ
چُپکے چُپکے پلائے جاتے ہیں
یہ جمالِ جبیں، یہ قشقہ سُرخ
روح و دل تھرتھرائے جاتے ہیں
عشق محدود و حُسن لامحدود
ہم سے آگے وہ پائے جاتے ہیں
شک نہ کر میری خشک آنکھوں پر
یوں بھی آنسو بہائے جاتے ہیں
پردہ شعر میں اُنہیں ساغر
دل کے قصّے سنائے جاتے ہیں
(ساغر نظامی)
دل سے دل کو ملائے جاتے ہیں
ہم اُنہیں آزمائے جاتے ہیں
ہوش رخصت ہوئے کبھی کے مگر
آنکھ سے وہ پلائے جاتے ہیں
اُن کی ساقی گری معاذ اللہ
چُپکے چُپکے پلائے جاتے ہیں
یہ جمالِ جبیں، یہ قشقہ سُرخ
روح و دل تھرتھرائے جاتے ہیں
عشق محدود و حُسن لامحدود
ہم سے آگے وہ پائے جاتے ہیں
شک نہ کر میری خشک آنکھوں پر
یوں بھی آنسو بہائے جاتے ہیں
پردہ شعر میں اُنہیں ساغر
دل کے قصّے سنائے جاتے ہیں