دل میں تیرا ہی تصوّر ہے بسایا ہم نے--------برائے اصلاح

الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دل میں تیرا ہی تصوّر ہے بسایا ہم نے
تجھ کو محبوب جو اپنا ہے بنایا ہم نے
---------
بُجھ نہ پائیں گے یہ نفرت کی ہوا سے ہرگز
جن چراغوں کو محبّت سے جلایا ہم نے
-------
ہم نے سیکھا ہی نہیں پیار کو رسوا کرنا
غم کو سہہ کر بھی زمانے سے چھپایا ہم نے
--------
ہم تو ڈرتے ہیں خدا سے ، جو ہے رازق سب کا
خوف دنیا کا نہیں دل میں بٹھایا ہم نے
----------
عام کرنا ہے وفاؤں کو زمانے بھر میں
علم اس بات کا دنیا میں اٹھایا ہم نے
--------
بات کرتے ہیں محبّت کے محافظ بن کر
درسِ الفت ہی زمانے کو سکھایا ہم نے
----------
ہم کو مطلوب محبّت ہے خدایا تیری
تجھ کو محبوب جو اپنا ہے بنایا ہم نے
--------------
ہم نے ارشد کو سکھایا ہے محبّت کرنا
پیار کا گیت سدا اس کو سنایا ہم نے
-----------
 

الف عین

لائبریرین
دل میں تیرا ہی تصوّر ہے بسایا ہم نے
تجھ کو محبوب جو اپنا ہے بنایا ہم نے
--------- روانی متاثر ہے خاص کر پہلے مصرع کی

بُجھ نہ پائیں گے یہ نفرت کی ہوا سے ہرگز
جن چراغوں کو محبّت سے جلایا ہم نے
------- درست

ہم نے سیکھا ہی نہیں پیار کو رسوا کرنا
غم کو سہہ کر بھی زمانے سے چھپایا ہم نے
-------- دوسرے مصرعے میں بھی کی معنویت سمجھ میں نہیں آئی

ہم تو ڈرتے ہیں خدا سے ، جو ہے رازق سب کا
خوف دنیا کا نہیں دل میں بٹھایا ہم نے
---------- ٹھیک ہے

عام کرنا ہے وفاؤں کو زمانے بھر میں
علم اس بات کا دنیا میں اٹھایا ہم نے
-------- علم کا تلفظ درست نہیں بندھا ہے

بات کرتے ہیں محبّت کے محافظ بن کر
درسِ الفت ہی زمانے کو سکھایا ہم نے
---------- ہی کی معنویت؟

ہم کو مطلوب محبّت ہے خدایا تیری
تجھ کو محبوب جو اپنا ہے بنایا ہم نے
-------------- دوسرے مصرعے کی روانی مخدوش ہے

ہم نے ارشد کو سکھایا ہے محبّت کرنا
پیار کا گیت سدا اس کو سنایا ہم نے
----------- ٹھیک
 
الف عین
(اصلاح شدہ اشعار)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تیری یادوں کو سدا دل میں بسایا ہم نے
تجھ کو محبوب جو اپنا ہے بنایا ہم نے
------------
ہم نے سیکھا ہی نہیں پیار کو رسوا کرنا
بے وفائی کو تری دل میں چھپایا ہم نے
-------
ہم نے لوگوں کو سکھایا ہے وفائیں کرنا
تھا یہ مشکل تو بہت ، کر کے دکھایا ہم نے
---------
کام مشکل تھا مگر کر کے دکھایا ہم نے
----------
بات کرتے ہیں محبّت کے محافظ بن کر
پیار کرنا ہے زمانے کو سکھایا ہم نے
----------
ہم کو مطلوب محبّت ہے خدایا تیری
تب ہی رستے پہ ترے خود کو لگایا ہم نے
--------------
 
Top