فرحان محمد خان
محفلین
دل میں شُعلے سے اُٹھے آہِ رسا سے پہلے
آتشِ عشق بھڑک اُٹھی ہوا سے پہلے
غنچہ موج ہے، گردابِ بلا سے پہلے
مسکرا دیتے ہیں وہ مجھ پہ جفا سے پہلے
عشق، اور اس بتِ کافر کا، الہی توبہ
نام بھی اس کا اگر لو تو خدا سے پہلے
رازِ ہستی کو سمجھنا نہیں کارِ آساں
نہ کُھلا ہے نہ کُھلے گا یہ قضا سے پہلے
رُخ سے پہلے تری زُلفوں پہ نظر جاتی ہے
واسطہ پڑتا ہے اس کالی بلا سے پہلے
ان کو چاہو تو ذرا سوچ سمجھ کر چاہو
ظلم ڈھاتے ہیں وہ الطاف و عطا سے پہلے
چارہ گر! ہے یہ ترا حرفِ تسلی تہ دار
تو نے جینے کی دعا دی ہے دوا سے پہلے
اُن کے اس طرزِ عمل نے مجھے ڈالا شک میں
دیر تک چپ وہ رہے عہدِ وفا سے پہلے
حشر میں چشمِ ندامت سے بنا کام نصیرؔ
اشک پر اشک بہے عُذرِ خطا سے پہلے
آتشِ عشق بھڑک اُٹھی ہوا سے پہلے
غنچہ موج ہے، گردابِ بلا سے پہلے
مسکرا دیتے ہیں وہ مجھ پہ جفا سے پہلے
عشق، اور اس بتِ کافر کا، الہی توبہ
نام بھی اس کا اگر لو تو خدا سے پہلے
رازِ ہستی کو سمجھنا نہیں کارِ آساں
نہ کُھلا ہے نہ کُھلے گا یہ قضا سے پہلے
رُخ سے پہلے تری زُلفوں پہ نظر جاتی ہے
واسطہ پڑتا ہے اس کالی بلا سے پہلے
ان کو چاہو تو ذرا سوچ سمجھ کر چاہو
ظلم ڈھاتے ہیں وہ الطاف و عطا سے پہلے
چارہ گر! ہے یہ ترا حرفِ تسلی تہ دار
تو نے جینے کی دعا دی ہے دوا سے پہلے
اُن کے اس طرزِ عمل نے مجھے ڈالا شک میں
دیر تک چپ وہ رہے عہدِ وفا سے پہلے
حشر میں چشمِ ندامت سے بنا کام نصیرؔ
اشک پر اشک بہے عُذرِ خطا سے پہلے
پیر سید نصیر الدین نصیرؔ گیلانی
آخری تدوین: