نیلم
محفلین
دل نے غم کے پہاڑ کو دیکھا
میں نے خود میں دراڑ کو دیکھا
دشت کہتا ہے مجھ سے حیرت سے
میں نے تجھ میں اجاڑ کو دیکھا
خوف آسیب بن کے آبیٹھا
دل نے خود رو سے جھاڑ کو دیکھا
بن گیا ہے خلا مرے اندر
میں نے اپنی پچھاڑ کو دیکھا
میں خودی سے نکل گیا باہر
جوں ہی نفرت کی آڑ کو دیکھا
نقش چہرے کے دھل گئے شاکر
جب بھی دل میں بگاڑ کو دیکھا
شاعر : شاکر علی شاک۔۔رؔ
میں نے خود میں دراڑ کو دیکھا
دشت کہتا ہے مجھ سے حیرت سے
میں نے تجھ میں اجاڑ کو دیکھا
خوف آسیب بن کے آبیٹھا
دل نے خود رو سے جھاڑ کو دیکھا
بن گیا ہے خلا مرے اندر
میں نے اپنی پچھاڑ کو دیکھا
میں خودی سے نکل گیا باہر
جوں ہی نفرت کی آڑ کو دیکھا
نقش چہرے کے دھل گئے شاکر
جب بھی دل میں بگاڑ کو دیکھا
شاعر : شاکر علی شاک۔۔رؔ