محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
دل کا عجیب حال ہے فرصت میں بیٹھ کر
بے قابو ہر خیال ہے فرصت میں بیٹھ کر
لکھیں گے دل کا ماجرا موقع اگر ملا
لیکن ابھی محال ہے فرصت میں بیٹھ کر
دیکھا ہے حسن بھی رخِ مصروف کا م مگر
کیا خوب اب جمال ہے فرصت میں بیٹھ کر
دل ہورہا ہے صنعتِ تصویر پر فدا
صانع کا یہ کمال ہے فرصت میں بیٹھ کر
مشکل ہے ان شرارتی بچوں کی تربیت
تنبیہ و گوشمال ہے فرصت میں بیٹھ کر
ان کو بھلا نہیں سکے مصروف دور میں
اب اپنی کیا مجال ہے فرصت میں بیٹھ کر
تم نے رکھا اسامہ! فراغت کو قیمتی
کہہ دی غزل کمال ہے فرصت میں بیٹھ کر
بے قابو ہر خیال ہے فرصت میں بیٹھ کر
لکھیں گے دل کا ماجرا موقع اگر ملا
لیکن ابھی محال ہے فرصت میں بیٹھ کر
دیکھا ہے حسن بھی رخِ مصروف کا م مگر
کیا خوب اب جمال ہے فرصت میں بیٹھ کر
دل ہورہا ہے صنعتِ تصویر پر فدا
صانع کا یہ کمال ہے فرصت میں بیٹھ کر
مشکل ہے ان شرارتی بچوں کی تربیت
تنبیہ و گوشمال ہے فرصت میں بیٹھ کر
ان کو بھلا نہیں سکے مصروف دور میں
اب اپنی کیا مجال ہے فرصت میں بیٹھ کر
تم نے رکھا اسامہ! فراغت کو قیمتی
کہہ دی غزل کمال ہے فرصت میں بیٹھ کر