دل ہوا نا شاد، یہ کیا کہہ دیا؟ غزل نمبر 77 شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
ان کو نا کر یاد، یہ کیا کہہ دیا؟
دل ہوا نا شاد، یہ کیا کہہ دیا؟

پھر ہے دل آباد کرنے کی لگن
خانماں برباد، یہ کیا کہہ دیا؟

ہم گئے تھے تعزیت کے واسطے
دی مبارکباد، یہ کیا کہہ دیا؟

کیا کہا شیریں سے اب الفت نہیں
ہوش کر فرہاد، یہ کیا کہہ دیا؟

درگزر کی کیا توقع تیغ سے
رحم اور جلاد؟ یہ کیا کہہ دیا؟

زندگی میں تُو نہیں تو اب نہیں
خود پر اعتماد، یہ کیا کہہ دیا؟

وقت میری موت کا نزدیک ہے
اے میرے ہمزاد! یہ کیا کہہ دیا؟

ایک سچ سے بادشاہ کے محل کی
ہل گئی بنیاد، یہ کیا کہہ دیا؟

قید کر کے دل میرا اس نے کہا
اب ہو تم آزاد، یہ کیا کہہ دیا؟

آج تُو بھی مطلبی سمجھا مجھے
بِن سُنے فریاد، یہ کیا کہہ دیا؟

آپ کا حصہ رہے آرام و عیش
میں سہوں بیداد، یہ کیا کہہ دیا؟

پہلے ہی قابو میں رکھتے تم زباں
آ پڑی افتاد، یہ کیا کہہ دیا؟

حسن وعشق دونوں آپس میں شکار
صید ہے صیاد، یہ کیا کہہ دیا؟

رحم آتا ہے تجھے مظلوم پر
اے ستم ایجاد! یہ کیا کہہ دیا؟

آپ کی غزلوں کا میں عاشق ہوا
خوب ہیں استاد، یہ کیا کہہ دیا؟
یہ غزل شارؔق کہی اچھی نہیں
کیوں کہوں ارشاد، یہ کیا کہہ دیا؟

 

الف عین

لائبریرین
اس کو بھی اصلاح کے قابل سمجھا جا سکتا ہے

ان کو نا کر یاد، یہ کیا کہہ دیا؟
دل ہوا نا شاد، یہ کیا کہہ دیا؟
... وہی 'نا' ، نفی کے معنوں میں 'نہ' ہی ہوتا ہے، یک حرفی باندھا جائے۔ یہاں 'مت' درست ہے، لیکن ردیف بے معنی ہے شعر مین

پھر ہے دل آباد کرنے کی لگن
خانماں برباد، یہ کیا کہہ دیا؟
... درست مگر ردیف!

ہم گئے تھے تعزیت کے واسطے
دی مبارکباد، یہ کیا کہہ دیا؟
.. یہ درست ہے

کیا کہا شیریں سے اب الفت نہیں
ہوش کر فرہاد، یہ کیا کہہ دیا؟
.. درست

درگزر کی کیا توقع تیغ سے
رحم اور جلاد؟ یہ کیا کہہ دیا؟
.. درست

زندگی میں تُو نہیں تو اب نہیں
خود پر اعتماد، یہ کیا کہہ دیا؟
... اعتماد تقطیع میں نہیں آتا، شعر نکال دو

وقت میری موت کا نزدیک ہے
اے میرے ہمزاد! یہ کیا کہہ دیا؟
... درست مگر ردیف اور مفہوم؟ ہمزاد نے ایسا کیا کہہ دیا؟

ایک سچ سے بادشاہ کے محل کی
ہل گئی بنیاد، یہ کیا کہہ دیا؟
.. محل کا تلفظ غلط، قصر کر دو اس کی جگہ
لیکن ردیف یہاں بھی بے معنی، جس نے کہہ دیا؟

قید کر کے دل میرا اس نے کہا
اب ہو تم آزاد، یہ کیا کہہ دیا؟
... ٹھیک، میرا نہیں 'مرا' تقطیع ہوتا ہے، اس کا خیال رکھو

آج تُو بھی مطلبی سمجھا مجھے
بِن سُنے فریاد، یہ کیا کہہ دیا؟
... تو نے یا میں نے کیا کہہ دیا؟ واضح نہیں

آپ کا حصہ رہے آرام و عیش
میں سہوں بیداد، یہ کیا کہہ دیا؟
.. ردیف؟

پہلے ہی قابو میں رکھتے تم زباں
آ پڑی افتاد، یہ کیا کہہ دیا؟
... وہی ردیف!

حسن وعشق دونوں آپس میں شکار
صید ہے صیاد، یہ کیا کہہ دیا؟
.. مہمل ہے شعر، بحر سے خارج

رحم آتا ہے تجھے مظلوم پر
اے ستم ایجاد! یہ کیا کہہ دیا؟
... درست

آپ کی غزلوں کا میں عاشق ہوا
خوب ہیں استاد، یہ کیا کہہ دیا؟
... تھیک

یہ غزل شارؔق کہی اچھی نہیں
کیوں کہوں ارشاد، یہ کیا کہہ دیا
.. ارشاد کہنا محاورہ نہیں
ردیف، اچھی نباہی نہیں گئی
 
Top